امریکی عوام ایران کو ٹرمپ کے نظرئے سے نہیں دیکھتی
سروے:
نیوزنور16اگست/امریکہ میں ہوئی ایک تازہ ترین سروے کے مطابق ڈونالڈ ٹرمپ کے ایران مخالف عزائم کے باوجود امریکی عوام کا مؤقف اس سے الگ ہے اور امریکی عوام ایران کو اپنے صدر کی نظر سے بھی نہیں دیکھتے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار اور ایک پبلک تھینک انسٹی ٹیوٹ نے ڈونالڈ ٹرمپ کی ایران مخالف پالیسیوں پر ایک سروے کیا جس میں 53 فیصد امریکی عوام نے ایران کے خلاف کسی بھی جارحانہ اقدام کی مخالفت کی جبکہ 37 فیصد نے بھی ایران کے خلاف جارحانہ انداز اپنانے کو دو ٹوک انداز میں مسترد کردیا۔
سروے ڈونالڈ ٹرمپ کی انٹی ایران مہم جوئیوں پر کی گئی ہے جس میں 42 فیصد لوگوں نے کہا کہ ایران سے متعلق ٹرمپ کا رویہ درست نہیں جبکہ 36 فیصد نے امریکی صدر کی حکمت عملی سے اتفاق کیا۔
سروے کے مطابق ڈونالڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات سے پہلے اور وائٹ ہاؤس پہنچنے تک ایران کے خلاف منفی عزائم کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جبکہ گزشتہ دنوں خبررساں ادارے رائٹرز اور ایپسوس نے بھی ایک مشترکہ سروے کیا جس کے تحت یہ بات ثابت ہوئی جو امریکی عوام ایران کو اپنے ملک کے لئے خطرہ سمجھتے تھے ان کی تعداد میں بھی واضح طور پر کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
رائٹرز نے 2015 اور 2018 تک جوہری معاہدے پر دستخط ہونے کے کچھ مہینے بعد سروے کئے جس کے مطابق امریکی معاشرے میں ایران سے متعلق منفی خیالات میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
واضح رہے کہ ایران جوہری معاہدے سے امریکی علحٰیدگی بالخصوص دونوں ملکوں کے صدور کے درمیان مختلف پیغامات کے تبادلے کے بعد عالمی رائے عامہ ایران امریکہ تعلقات کو بڑی حساسیت سے دیکھ رہی ہے۔
- ۱۸/۰۸/۱۶