سعودی عرب تکفیری گروہوں کو مسلح کرنے میں آشکارہ اور پنہاں رول ادا کر رہا ہے
یمنی تجزیہ کار:
نیوزنور11فروری/یمن کے ایک سینئر سیاسی تجزیہ نگار نے خبررساں ایجنسی سی این این کی اس رپورٹ کہ متحدہ عرب امارات اورسعودی عرب امریکہ سے خریدے گئے ہتھیاروں کو یمن میں سرگرم القاعدہ کو فراہم کررہے ہیں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس رپورٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ القاعدہ کے خلاف امریکہ کی نام نہاد جنگ محض ایک فریب ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’حسین البختی‘‘نے خبررساں ایجنسی سی این این کے اس رپورٹ کہ متحدہ عرب امارات اورسعودی عرب امریکہ سے خریدے گئے ہتھیاروں کو یمن میں سرگرم القاعدہ کو فراہم کررہے ہیں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ القاعدہ کے خلاف امریکہ کی نام نہاد جنگ محض ایک فریب ہے۔
امریکی نیوز چینل سی این این نے منگل کو ایک رپورٹ میں کہا کہ واشنگٹن نے جنگ یمن کے لئے اپنے جو ہتھیار عرب اتحاد کو دیئے ہیں، سعودی عرب نے وہی امریکی ہتھیار، دہشت گرد گروہ القاعدہ کو دیئے ہیں-
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات براہ راست القاعدہ کو امریکہ ہتھیار فراہم کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس رپورٹ نےیمن میں القاعدہ کےخلاف امریکہ کی نام نہاد جنگ کو ایک بارپھر جھوٹا ثابت کردیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات نہ صرف امریکی ہتھیار بلکہ بیلجم ،بلغیریا اورآسٹریلیا سے خریدے گئے ہتھیاروں کوبھی القاعدہ کو فراہم کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ پچّیس مارچ دو ہزار پندرہ کو امریکہ کی حمایت اور سعودی عرب کی سرکردگی میں علاقے کے ملکوں کے اتحاد کے حملوں سے یمن میں فوجی مداخلت شروع ہوئی ہے جو بدستور جاری ہے یمن پر حملوں کے نتیجے میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری منجملہ عورتیں اور بچے خاک و خون میں غلطاں ہو چکے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ وہ ممالک، جو انسانی حقوق کا دم بھرتے ہیں، یمن میں غیر انسانی جرائم کے بارے میں انہوں نے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور ان ممالک کی جانب سے وحشیانہ جرائم پر کسی بھی قسم کے ردعمل کا اظہار نہیں کیا جا رہا ہے۔