نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


بین الاقوامی امور کے برطانوی ماہر:

نیوز نور 11 مئی / بین الاقوامی امور کے ایک برطانوی ماہر نے عرب جمہوریہ شام پر غاصب  صیہونی رژیم کے حالیہ حملوں کی پرزورالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شامی حکومت  نےدشمنوں کو یہ واضح پیغام دیا ہے کہ دشمنوں کی ہر جارحیت کا دندان شکن جواب دینے کووہ ہر وقت آمادہ ہے۔

عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق شامی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’ڈاکٹر مارکس پپاڈو پولس‘‘نےعرب جمہوریہ شام پر غاصب  صیہونی رژیم کے حالیہ حملوں کی پرزورالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شامی حکومت نے دشمنوں کو یہ واضح پیغام دیا ہے کہ دشمنوں کے ہر جارحیت کا دندان شکن جواب دینے کو وہ ہر وقت آمادہ ہے

انہوں نے کہاکہ  عرب جمہوریہ شام پر حملوں کا مقصد  امریکہ کو اسلامی جمہوریہ ایران کےساتھ براہ راست تصادم کیلئے آمادہ کرنا ہے۔

انہوں نے پیشنگوئی کی کہ امریکہ اوراسکے تکفیری وہابی فورسز عرب جمہوریہ شام پر بارہا کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کا الزام لگاتے آرہے ہیں اورجب فوج صوبے ادلب کو آزاد کرانے کیلئے آپریشن کا آغاز کرےگی ممکنہ طورپر اسی طرح کے پروپیگنڈے کو دوبارہ دوہرائے جائےگا۔

انہوں نے کہاکہ غاصب صیہونی رژیم نے شام پر حملہ کرکے ایک خودمختار ریاست کی ارضی سالمیت کی خلاف ورزی کی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ جارحین سے خود کا دفاع عرب جمہوریہ شام کا حق ہے اور میں دمشق کی طرف  سے غاصب صیہونی رژیم پردمشق کے میزائیل  حملوں کی حمایت کرتا ہوں۔

 شام میں امریکہ کے تخریبی کردار کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نےکہاکہ  امریکہ کی   شام کے خلاف ہر کاروائی کا مقصد غاصب صیہونی رژیم کے مفادات کا دفاع اورسیکورٹی دائرے کو وسیع کرنا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ امریکہ نے عرب جمہوریہ شام پر دوبار میزائل حملے کرکے اس ملک کے موجودہ تنازعے میں براہ راست مداخلت شروع کردی ہے ۔

 انہوں نے کہاکہ دمشق، ماسکو اورتہران نے  کامیابی کےساتھ شام میں واشنگٹن کے عزائم خاک میں ملادئے ہیں ۔

موصوف تجزیہ نگار نے روس پر زوردیا کہ وہ اسرائیل کی غاصب رژیم کے تئیں ایک مختلف نقطہ نظر اپنائے۔

شام

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی