خطے میں ڈالر کی جنگ امریکہ کا آخری حربہ ثابت ہوگا
تحریک توحید اسلامی لبنان کے سربراہ:
نیوزنور13اگست/تحریک توحید اسلامی لبنان کے سربراہ نے کہاہے کہ اقتصادی پابندیاں افغانستان اور عراق حملے کا تسلسل ہیں جو امریکہ نے دہشتگردی کا بہانہ بنا کرمسلط کی تھی اورامریکہ نے خطے میں نسلی اور مذہبی بنیادوں پر جنگیں شروع کر رکھی ہے
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق تحریک توحید اسلامی لبنان کے سربراہ ’’ شیخ بلال شعبان‘‘ نے کہاکہ بعض عرب اور اسلامی ممالک امریکہ کی اقتصادی جنگ کا نشانہ بنے ہوئے ہیں اور دشمن چاہتا ہے اس جنگ کے ذریعہ ان ممالک کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردے تاکہ وہ امریکہ کی نوکری تسلیم کرلیں۔
انہوں نےکہا کہ یہ اقتصادی پابندیاں افغانستان اور عراق حملے کا تسلسل ہیں جو امریکہ نے دہشتگردی کا بہانہ بنا کرمسلط کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے خطے میں نسلی اور مذہبی بنیادوں پر جنگیں شروع کر رکھی ہے تاکہ مسلمانوں کے درمیان وحدت اور اخوت کو نقصان پہنچا سکے۔
موصوف سربراہ نے کہا کہ ڈونالڈ ٹرمپ خود دینا کا سب سے بڑا چور ہے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھوک کر 500 ارب ڈالر خلیج فارس کے ممالک سے لے چکا ہے اور ابھی بھی ڈالر کی قدر بڑھا کر ان ممالک کو نقصان پہنچا رہا ہے اوراس کا اگلا ہدف ایران ،شام ، ترکی اور روس ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ کئی عرب ممالک امریکہ کی اس پلید جنگ کا حصہ بن چکے ہیں عرب ممالک نے ترکی سے اپنے مالی ذخائر کو نکال لیا ہے تاکہ ترکی کو اقتصادی نقصان پہنچاسکے اور ایران پر پابندیاں بڑھانے میں مدد کر رہے ہیں اور عالمی مارکیٹ کو تیل سے بھر دیا ہے تاکہ تیل کی قیمت کم ہوجائے اور ایران کو اقتصادی نقصان ہو سکےلیکن امریکہ کی خطے میں ڈالر کی جنگ امریکہ کا آخری حربہ ثابت ہوگا۔
شیخ بلال شعبان نے مزید کہا کہ ان مشکلات سے نکلنے کے لیے ایران ، ترکی ، اور روس کو چاہیے کہ باہمی بازار تشکیل دیں اور اس بازار میں عراق ، لبنان، شام اور لندن سمیت دوسرے یورپی ممالک بھی شامل ہو ں اوراس اشتراک کے ذریعہ 95٪ برآمداد میں خود کفیل ہوجائیں گے اور تقریبا 40 کروڑ افراد کو روزگار میسر آئے گا۔
- ۱۸/۰۸/۱۳