امریکی مافیا کے دباؤ میں آکر شمالی کوریا اپنے ایٹمی ہتھیار تباہ نہیں کر سکتا
امریکی نیوز چینل :
نیوزنور13اگست/ایک امریکی نیوز چینل نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکہ نے شمالی کوریا سے کئی بار درخواست کی وہ اپنے ایٹمی ہتھیار تباہ کردے لیکن پیونگ یانگ نے امریکہ کی ایک بھی نہ سنی اور ساری درخواستیں مسترد کردیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکی نیوز چینل’’سی این این‘‘ نے متعدد سفارتی ذرائع کے حوالے سے خبردی ہے کہ امریکہ نے شمالی کوریا سے اپنے ایٹمی ہتھیار تباہ کرنے کے لئے کئی بار درخواست کی تھی لیکن پیونگ یانگ نے امریکی درخواستوں کو مسترد کردیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے شمالی کوریا کے ایٹمی ہتھیاروں کی نابودی کے لئے مذاکرات شروع کرنے کے لئے کئی بار درخواست کی لیکن شمالی کوریا نے ان درخواستوں کو خطرناک مافیا گروہوں کی تجاویز سے تشبیہ دیتے ہوئے انہیں قبول کرنے سے انکار کردیا۔
سی این این کے مطابق ٹرمپ کی ڈیپلومیسی جو راکٹ کی طرح تیزی سے آگے بڑھی تھی اس تعطل کی وجہ سے منہ کے بل زمین پر جاگری اور نتیجے میں اب شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات میں ویسی ہی دشواری پیدا ہوگئی ہے جو امریکہ کی سابقہ حکومتوں اور شمالی کوریا کے درمیان پائی جاتی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گذشتہ جون کے مہینے میں شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات کے بعد جو مبہم وعدہ کیا تھا وہ اب سفارتی سرگرمیوں کے ٹھپ پڑجانے کے بعد ختم ہوگیا ہےاورمریکی صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کیم جونگ اون نے جس مختصر دستاویز پر دستخط کئے تھے اس میں آئندہ مذاکرات یا ملاقات کا کوئی وقت نہیں بیان کیا گیا تھا اسی لئے دونوں ہی فریق اس دستاویز کے متن کی اپنے اپنے اعتبار سے تشریح کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پیونگ یانگ نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ اسی صورت میں مذاکرات کرے گا جب واشنگٹن شمالی کوریا کے ساتھ ایک صلح معاہدے پر دستخط کرنے اور ایک دلیرانہ قدم اُٹھانے پر تیار ہوگاجبکہ دوسری جانب امریکہ چاہتاہے کہ شمالی کوریا جلد سے جلد ایٹمی ہتھیاروں کی تباہی کے لئے بڑا قدم اُٹھائےاوراس درمیان شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پیونگ یانگ کے خلاف پابندیاں عائد کرکے امریکہ جو دباؤ ڈالنا چاہتا ہے اس سے جزیرہ نمائے کوریا میں ایٹمی ترک اسلحہ کا عمل رک جائے گا۔
واضح رہے کہ شمالی کوریاکی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ جب تک مذاکرات کی اصل شرط یعنی دو طرفہ احترام کے اصول کو تسلیم نہیں کرے گا اس وقت تک اس کو شمالی کوریا سے یہ اُمید بھی نہیں رکھنی چاہئے کہ پیونگ یانگ اپنا ایٹمی پروگرام ختم کردے گا یا ایٹمی ہتھیاروں کو تباہ کردے گااور ساتھ ہی شمالی کوریا نے ساتھ ہی پیونگ یانگ کے ایٹمی ہتھیاروں کی تباہی کے بارے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے موقف کی بھی مذمت کی۔
- ۱۸/۰۸/۱۳