نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


عبد الباری اطوان:

 نیوزنور13اگست/ایک معروف عرب تجزیہ نگار نے کہا ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دوسروں پر پابندیوں اور بیک وقت کئی ممالک کے ساتھ تجارتی جنگ شروع کرکے اپنے دشمنوں کی بہت بڑی خدمت کی ہے اور اتحادی ملکوں کے لیے بہت سے بحران کھڑے کر رہے ہیں۔

عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اسٹریٹیجک امور کے معروف عرب تجزیہ نگار ’’عبدالباری عطوان‘‘ نے کہا کہ ٹرمپ نے پابندیوں کے سلسلے میں حد سے زیادہ کام لیتے ہوے دوسروں پر بابندیاں عائد کی ہیں اور بیک وقت کئی ممالک کے خلاف اقتصادی محاذ کھول رکھے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے اس طرح اپنے دشمنوں کی بہت بڑی خدمت کی ہے اور اپنے اتحادیوں کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔

انہوں نے کہا اگر امریکہ میں یہ پالیسیاں جاری رہیں تو واشنگٹن کو دنیا میں اسرائیل اور سعودی عرب کے سوا ایک بھی دوست نہیں ملے گا۔

عبدالباری عطوان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ امریکی  صدر پر اسرائیل کا بے انتہا اثر و رسوخ ہے لہذا پابندیوں اور محاصرے کے عمل کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے۔

عرب دنیا کے معروف اسٹریٹیجک تجزیہ نگار نے کہا کہ محاصرہ اور پابندیاں ایران کو نہیں جھکا سکتیں اور نہ ہی ایران پر نیا یا اصلاح شدہ ایٹمی معاہدہ تھوپا جاسکتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پابندیوں سے نہ ایران کی حکومت کمزور ہوگی اور نہ ہی اس میں کوئی تبدیلی آئے گی۔

عبدالباری عطوان نے کہا کہ امریکہ اب دنیا کی واحد سپر پاور نہیں ہے اور اگر ایران روس اور ترکی پر مشتمل ٹرائیکا امریکی پابندیوں کے مقابلے میں متحدہ ہوجائے تو پابندیاں ناکام ہوجائیں گی اور ایک عالمی طاقت کی حیثیت سے امریکہ کی ساکھ بھی ختم ہوکے رہ جائے گی۔

عرب تجزیہ نگار نے کہا کہ دنیا امریکی ڈالر اور امریکی منڈیوں کے بغیر بھی زندہ رہ سکتی ہے اور ہوسکتا ہے کہ ان پابندیوں میں کوئی خیر کا پہلو پوشیدہ ہو۔

عبد الباری عطوان نےمزید کہا کہ ہوسکتا کہ ان پابندیوں کے نتیجے میں دنیا میں امریکہ کے خلاف بیداری کا آغاز ہوجائے اور دنیا میں ایسا جدید اور آزاد اقتصادی نظام قائم ہو جس میں ڈالر کے سوا دنیا کی بہت سی دوسری کرنسیاں موجود ہوں۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی