اسرائیل کی دفاعی قوت زوال کا شکار/فلسطین کے حالات پر حماس کا مکمل کنٹرول
اسرائیلی تجزیہ نگار:
نیوزنور13اگست/ایک اسرائیلی تجزیہ نگار نے اپنی ایک یاداشت میں لکھا ہے کہ ۲۰۱۴ کی جنگ کے بعد اسرائیل کی دفاعی قوت مسلسل زوال کا شکار ہو رہی ہے جبکہ حماس پہلے سے کہیں زیادہ قوی ہو چکی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی تجزیہ نگار “بن کسبیٹ”نے اپنی یادداشت میں لکھا ہےکہ بنجمن نیتن یاہو آئندہ انتخابات میں اپنی موقعیت کے تحفظ کی خاطر غزہ میں اپنی پوزیشن مستحکم بنانے کی کوشش میں ہیں۔
انہوں نے لکھا ہے کہ نیتن یاہو موجودہ حالات میں حماس کے ساتھ جنگ کرنے سے انتہائی خوفزدہ ہیں چونکہ حماس اپنی تمام توانائیوں کے ساتھ جنگ میں وارد ہو سکتی ہے اور جنگ کا دائرہ پورے اسرائیل کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہا کہ حماس کے موجودہ رہنما فلسطین بالخصوص غزہ کے حالات پر مکمل کنٹرول رکھتے ہیں جبکہ نیتن یاہو کے ہاتھ خالی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۴ کی جنگ کے بعد اسرائیل کی دفاعی قوت زوال کا شکار ہو چکی ہے جبکہ حماس پہلے سے کہیں زیادہ قوی ہو چکی ہے اور موجودہ حالات میں ہر چیز حماس کے اختیار میں ہے اور نیتن یاہو کی حکومت حماس کے آگے بے بس نظر آتی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی اخبار ہاآرتض نے خبر دی ہے کہ صہیونی ریاست کی فوج گزشتہ کئی مہینوں سے حماس کے رہنماؤں کو قاتلانہ حملوں کا نشانہ بنانے کا منصوبہ تیار کر رہی ہے۔