اسرائیلی عقوبت خانوں میں حیوانوں سے بدتر سلوک کیا گیا
سویڈش رضاکار:
نیوزنور11اگست/حال ہی میں فلسطین کے علاقے غزہ پٹی کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے آنے والے سویڈن کے امدادی قافلے کے کارکنوں نے اسرائیلی جیل سے رہائی کے بعد انکشاف کیا ہے کہ صہیونی عقوبت خانوں میں ان کے ساتھ حیوانوں سے بد ترسلوک کیا گیا۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق محصورین غزہ کی مدد کرنے کی پاداش میں صہیونی زندانوں میں چند روز گذارنے والے سویڈش کارکن ’’فیری ساربوشان‘‘ نے اسٹاک ہوم ہوائی اڈے پر دو دیگر امدادی کارکنوں لین انڈرسن اور می روٹ لفلر کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیلی بحریہ کے جلاد انہیں وحشیانہ انداز میں گھیسٹ کر عقوبت خانوں میں لے گئے جہاں ان کے ساتھ غیرانسانی سلوک کیا گیا۔
انہوں نےکہا کہ ہمارے ایک برطانوی ساتھی رچرڈ سوڈن کو ایک تنگ وتاریک اور تنگ کمرے میں رکھا گیا جہاں اسے اذیتیں دی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ گرفتار کیے گئے امدادی کارکنوں کو دو مربع میٹر کی تنگ اور انتہائی گندی جگہ پر رکھا گیا جہاں درجہ حرارت 35 سے 40 درجے سینٹی گریڈ کے درمیان تھا اور ہوا کا کوئی انتظام نہیں تھااور وہاں امدادی کارکنوں کے ساتھ حیوانوں سے بھی بدتر سلوک کیا گیا۔
انہوں نے کہا رچرڈ بارہ گھنٹے تک ایک تنگ تاریک سیل میں رہے جہاں سے اسے باہر نکالا گیا تو ان کی حالت ایک میت جیسی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی جیلر دانستہ طور پر امدادی کارکنوں پر نفسیاتی دباؤ ڈال رہے تھے ان کےساتھ سویڈن کے چھ ، برطانیہ کے دو اور فرانس اور جرمنی کا ایک ایک کارکن تھا۔
- ۱۸/۰۸/۱۱