اسرائیل کو خطے کا حصہ تسلیم کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں
حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ:
نیوزنور09 اگست/فلسطینی اسلامی تحریک مقاومت حماس کےسیاسی شعبے کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو خطے میں ایک حقیقی وجود کے طورپر تسلیم کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اسلامی تحریک مقاومت حماس کےسیاسی شعبے کے سربراہ’’اسماعیل ہنیہ‘‘ نے کہا کہ اسرائیل کو خطے میں ایک حقیقی وجود کے طورپر تسلیم کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں اور ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے فلسطینی قوم اور خطے کی دیگر قوتوں کو متحد ہونا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ پانچ دنوں میں حماس کی قیادت نے غزہ میں فلسطین کی دیگر جماعتوں کے رہنماؤں سے تفصیلی بات چیت کی ہےاور ان ملاقاتون میں قضیہ فلسطین اور دیگر امور کے بارے میں حماس کا آئندہ کا لائحہ بیان کیا گیا۔
موصوف سربراہ نے کہا کہ حماس کا وفد جامع ویژن کے ساتھ عن قریب مصر واپس جائے گااور مصری قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں فلسطینیوں میں مصالحت، غزہ پٹی کی ناکہ بندی کے خاتمے، اسرائیلی فوج اور فلسطینی مقاومتی تنظیموں کے درمیان جنگ بندی اور مضبوط بنیادوں پر فلسطینی منظر نامے کے اعادہ کی کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حماس کی قیادت سے ملاقاتوں میں القدس کے بارے میں امریکی فیصلے، بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے، فلسطینی تحریک واپسی کے لیے جاری عظیم الشان مارچ اور غزہ پٹی کی ناکہ بندی پر بات چیت کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ خطے کے حالات تیزی کے ساتھ تبدیل ہو رہے ہیں اسرائیل کو خطے کی ایک قانونی قوت کےطور پرتسلیم کرنے کی باتیں کی جا رہیں اور فلسطینی قوم کی تحریک آزادی اور تحریک مقاومت جس پر پوری اُمت کو فخر تھا کو دہشتگردی کے ساتھ تعبیر کرنے کی مہمات جاری ہیں۔
اسماعیل ہنیہ نےمزید کہا کہ حماس کی قیادت نے نہ صرف مصری حکومتی عہدیداروں سے فلسطین کے حقیقی ویژن پر بات کی بلکہ اقوام متحدہ، قطر اور دیگر ممالک کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں بھی فلسطین کو درپیش حقیقی چیلنجز پرتبادلہ خیال کیا گیا۔