ایران افغان تجارت کی سطح میں قابل قدر اضافہ ہوتا جارہا ہے
افغانستان کی اقتصادی تعاون اتھارٹی کے صدر:
نیوزنور09 اگست/افغانستان کی اقتصادی تعاون اتھارٹی کے ایوان صنعت و تجارت کے صدر نے کہا ہے کہ 2001 کے بعد ایران اور افغانستان کی مشترکہ تجارت اور معاشی سرگرمیوں میں قابل قدر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی اقتصادی تعاون اتھارٹی کے ایوان صنعت و تجارت کے صدر ’’آذرخش حافظی‘‘ نے کہا کہ تمام دستاویزات اور اعداد و شمار سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ایران افغان تجارت میں بغیر کسی رکاوٹ کے مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی مشترکہ تجارت کی شرح 20 سال پہلے ایران مخالف امریکی پابندیوں سے پہلے 2.4 کروڑ ڈالر تھی جبکہ حالیہ برسوں میں باہمی تجارت کی شرح 2.572 ارب ڈالر کی رقم سے عبور کرگئی ہے۔
افغان عہدیدار نے کہا کہ ایران اور پاکستان ہمسایہ ہونے کے ناتے میں مشترکہ اقتصادی تعاون میں سنجیدہ ہیں جبکہ دونوں ممالک کے تاجر براہ راست ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہتے ہیں جس کی مدد سے تجارتی سرگرمیوں میں تیزی آتی ہے۔
انہوں نےافغانستان سے ایران کو امریکی ڈالر کی بھاری مقدار میں اسمگلنگ کو مسترد کرتے ہوئے مزید کہا کہ ڈالر کا ریٹ افغانستان اور ایران میں ایک جیسا ہے لہذا ہم نہیں سمجھتے ہیں کہ افغانستان سے ڈالر اسمگلنگ ہوتی ہو۔