رہبرمعظم انقلاب اسلامی داعی وحدت اور اہلسنت کے لیے قابل احترام ہیں
ایرانی اہلسنت عالم دین:
نیوزنور08اگست/ایرانی شہرگلستان کے اہلسنت عالم دین اور مدرسہ عرفانی کے مدیرنے کہا ہے کہ وحدت ہو تو کامیابی خود بخود انسان کےپیچھے آتی ہےاوراگر وحدت مسلمانوں میں موجود ہو تو اسلام دشمن طاقتیں جن میں داعش و صہیونیت شامل ہیں مسلمانوں کا مقابلہ نہیں کرسکتیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق گلستان میں واقع مدرسہ عرفانی کے مدیر اور اہلسنت کے امام جمعہ ’’مولانا عبد الرزاق ‘‘ نے کہا کہ اہلسنت کے عقیدہ کے مطابق حج مسلمانوں کے درمیان وحدت اور اسلامی معاشرے کی شناخت کا باعث ہے کیونکہ حج کے دوران مختلف ممالک اور قوموں سے تعلق رکھنے والے مسلمان حج کے موقع پر شریک ہوتے ہیں اور ایک دوسرے سے آشنا ہونے کے ساتھ ساتھ باہمی مذہبی مشترکات سے بھی آشنا ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حج حضرت ابراہیم کے پیغام کی طرف مسلمانوں کو بلاتا ہے کیونکہ خدا نے حضرت ابراہیم کو حکم دیا ’ وَأَذِّنْ فِی النَّاسِ بِالْحَجِّ یَأْتُوکَ رِجَالًا وَعَلَى کُلِّ ضَامِرٍ یَأْتِینَ مِنْ کُلِّ فَجٍّ عَمِیق‘ اس آیت کے علاوہ اور بھی آیات قرآنی ہیں جوحج کے ایک اجتماعی عمل ہونے پر دلیل ہیں اور اس آیت کی بنیاد پر واضح ہوتا ہےکہ مسلمانوں کے درمیان وحدت میں عظیم فائدے موجود ہیں اور اگر مسلانوں میں وحدت ہوگی تو ایک دوسرے کا احترام اورعزت ہوگا حتی’ اولو العمر‘ کی جس کی اطاعت لازم ہے اس کا احترام بھی مسلمانوں میں ایجاد ہوگا۔
موصوف اہلسنت عالم دین نے کہا کہ اہلسنت مقام معظم رہبری کا بہت زیادہ احترام کرتے ہیں اور ان کو مسلمانوں کے درمیان وحدت کا داعی جانتے ہیں ۔
مولانا عبد الرزاق نے مزید کہا کہ حج کے بزرگ مقاصد میں سے ایک مسلمانوں کے درمیان وحدت اور اخوت ایجاد کرنا ہےباہمی اختلافات کو بھلا کر دین کی خدمت کرنا ہےاسکے علاوہ حج ایک عبادی عمل ہونے کے ساتھ ساتھ ایک سیاسی عمل یعنی کفار اور مشرکین پربرائت اور بیزاری کا اظہار بھی ہے۔