امریکہ فقط طاقت اورمقاومت کی زبان سمجھتا ہے
معروف ترک تجزیہ کار :
نیوزنور 08اگست /ترکی کے ایک معروف سیاسی تجزیہ کار نے کہا ہے کہ ترکی کے دو وزراء پر واشنگٹن کی طرف سے عائد کی جانے والے پابندیوں کے خلاف انقرہ کا ردعمل نرم اور ناکافی ہے کیونکہ وائٹ ہاوس کے عہدیدار صرف اورصرف طاقت اورمقاومت کی زبان سمجھتے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق خارجہ تعلقات ماہر ’’حسن اونال‘‘نےکہاکہ ترکی کے دو وزرا ءپر واشنگٹن کی طرف سے عائد کی جانے والے پابندیوں کے خلاف انقرہ کا ردعمل نرم اور ناکافی ہے کیونکہ وائٹ ہاوس کے عہدیدار صرف اورصرف طاقت اورمقاومت کی زبان سمجھتے ہیں۔
انہوں نے امریکہ کا مقابلہ کرنے میں رجب طیب اردغان کی خارجہ پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ واشنگٹن نے ترکی کے خلاف جو جارحانہ اوردشمنانہ مؤقف اپنایا ہے انقرہ کی ناکام خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے ۔
انہوں نے شام میں ترکی کے کردار کو شرمناک قراردیتے ہوئے کہاکہ اس عرب ملک میں سات سالوں سے جاری بحران میں ترکی کی شرکت رجب طیب اردغان کی سب سے بڑی اسٹریٹجک غلطی تھی۔
انہوں نے کہاکہ رجب طیب اردغان کی قیادت میں انقرہ حکومت ملک کے داخلی مسائل کے بجائے بحران شام پر اپنی توجہ مرکوز کی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ امریکہ کی طرف سے ترکی کے دواعلیٰ عہدیداروں پر پابندیاں عائد کئے جانے کے خلاف ترکی کو سخت مؤقف اپنانے کی ضرورت ہے ۔
- ۱۸/۰۸/۰۸