نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


مغربی ایشیا کےسیاسی امورکے ماہر:

 نیوزنور07اگست/ مغربی ایشیا کےسیاسی امورکے ماہرنے یمن پر سعودی اتحاد کے بڑھتے ہوئے حملوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن پر سعودی اتحاد کے بڑھتے ہوئے حملے حقیقت میں سعودی اتحاد کی بوکھلاہٹ اورانکی دیوانگی کی دلیل ہے۔

عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق مغربی ایشیا کےسیاسی امورکے ماہر’’ صباح زنگانہ‘‘ ایرانی ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹریومیں  سعودی اتحاد کے بڑھتے ہوئے حملوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن پر سعودی اتحاد کے بڑھتے ہوئے حملے حقیقت میں سعودی اتحاد کی بوکھلاہٹ اورانکی دیوانگی کی دلیل ہے کیوں کہ الحدیدہ شہر پر پونے والا حملہ خالصتا نہتے اور بے گناہ شہریوں پر حملہ تھا جس میں سیکڑوں مظلوم اور بے گناہ شہری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اورعوامی املاک کو نقصان پہنچا جن میں ہسپتال اور بازار شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  سلامتی کونسل کے مطابق اس قسم کے خونریز اور وحشیانہ حملے قابل مذمت ہیں اور ان کا شمار جنگی جرائم میں کیا جانا چاہیے اوریہ حملے انسانیت کی تذلیل ہیں کیوں کہ الحدیدہ میں ہونے والے حملے میں فوجی ٹھکانوں کو نشانہ نہیں بنایا گیا بلکہ ان کا نشانہ عوام تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس قسم کے حملوں میں کوشش کی گئی کہ عوام کے حوصلوں کو پسپا کرکے مقاومتی قوتوں کے خلاف بھڑکایا جائے اور یہ فطری عمل ہےاورعوام قحط ، وسائل کی کمی، تباہ شدہ ہسپتال اور اسکولوں کو دیکھ کر یمنی عوام کےخلاف جزبات بھڑک اٹھے اور انکے خلاف آواز اٹھائے۔

صباح نےمزید کہا کہ بین الاقوامی قوانین میں عوام کی جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی اتحاد امریکہ ، برطانیہ ، فرانس اور امارات کی مدد سے بھی الحدیدہ کی بندرگاہ پر قبضہ نہیں کر سکا اور جنگ کے باوجود کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکا۔

واضح رہے کہ انصار اللہ، یمنی فوج اور عوامی فورس کوشش کررہے ہیں کہ کم سے کم جانی نقصان ہو ایسی وجہ سے چاہتے ہیں کہ ریڈکراس اور سلامتی کونسل کے ارکان شہر میں موجود رہے اور عوام میں امدادی سامان کو منصفانہ طور پر تقسیم کریں تاکہ اس کے ذریعے عوامی مشکلات کا حل ڈھونڈ سکیں۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی