امریکہ کے تہران مخالف اقدامات کا مقصد غاصب اسرائیل اورصیہونی لابی کو مطمعئن کرنا ہے
جیمز پیٹراس:
نیوز نور 10 مئی /ایک معروف امریکی مصنف وسابق پروفیسر نے کہا ہے کہ موجودہ ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل اور صیہونی لابی کومطعمئن کرنے کیلئے تاریخی ایران جوہری معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’جیمز پیٹراس ‘‘نےکہاکہ موجودہ ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل اور صیہونی لابی کومطعمئن کرنے کیلئے تاریخی ایران جوہری معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ وائٹ ہاوس میں ٹرمپ کے بعض عہدیداروں نے انہیں انتبا دیا تھا کہ اگروہ ایران جوہری معاہدے سے علحٰیدگی اختیار کرتے ہیں پھر شمالی کوریا کےساتھ کسی بھی طرح کے جوہری معاہدے تک پہنچانا انتہائی دشوار ہوگا ۔
انہوں نے کہاکہ یقینی طورپر ایران جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کے بعد کوئی بھی ملک امریکہ پر اعتماد نہیں کرےگا ۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کے بیانات کے بعد سے ہی اُمید کی جارہی تھی کہ وہ ایران جوہری معاہدے سے دستبردار ہونگے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کل شام اعلان کیا کہ ان کا ملک 2015 ء میں ہونے والے ایران جوہری معاہدے سے نکل رہا ہے اورایران کے خلاف دوبارہ سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
ادھر ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکی صدر کے اعلان کے بعد کہاکہ وہ جوہری معاہدے پر قائم رہیں گے اوراس حوالے سے چین ،روس اوردیگر یورپی ممالک سے مشاورت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ایران ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے نکلنے کے فیصلے کے جواب میں یورینیم کی لامحدود افزودگی دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔