افغانستان میں شیعہ مسلمانوں کی ٹرگٹ کلنگ جاری/ مسجد میں دھماکہ درجنوں شہید اور زخمی
افغانستان:
نیوزنور04اگست/افغان صوبے پکتیا میں نماز جمعہ کے موقع پر مسجد میں دہشتگردانہ بم دھماکے میں درجنوں شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں تکفیری دہشتگردوں نے شیعہ مسلمانوں کی ٹرگٹ کلنگ جاری رکھتے ہوئےصوبہ پکتیا میں نماز جمعہ کے موقع پر مسجد میں دہشتگردانہ بم دھماکے میں درجنوں افراد کو شہیدد اور زخمی کردیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان سے موصولہ خبروں میں عینی شاہدوں اور سیکورٹی حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے اس دہشتگردانہ حملے میں کم سے کم بیس نمازی شہید اور چالیس دیگر زخمی ہوئےہیں دھماکہ صوبہ پکتیا کے مرکزی شہر گردیز کی مسجد امام زمانہ علیہ السلام میں ہوا ہے۔
سٹی پولیس کے اعلی افسر جمیل ہوتک کے مطابق دو خودکش حملہ آوروں نے مسجد امام زمانہ میں داخل ہوکر خود کو نمازیوں کے درمیان دھماکے سے اڑا دیا تاہم تاحال کسی فرد یا گروہ نے دہشتگردی کے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
قابل ذکر ہے کہ افغانستان کافی عرصے سے بدامنی کا شکار ہے اور آئے روز افغان دارالحکومت سمیت مختلف صوبوں میں بم دھماکے اور حملے ہوتے ہیں اس سے قبل اکتیس جولائی کو مشرقی افغانستان میں سرکاری کمپاؤنڈ میں دھماکے میں پندرہ افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اپنے ایک بیان میں افغان صوبے پکتیا کے دارالحکومت گردیز میں واقع مسجدامام زمان (عج ) پر گزشتہ روز کے خودکش حملے کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان پر مسلط کی جانی والی دہشتگردی کا اصل مقصد افغان قوم کے درمیان تفرقہ ڈالنا اور ملک کو طویل بدامنی کا شکار کرنا ہے۔
واضح رہے کہ کل دو دہشتگردوں کی جانب سےمسجد امام زمان(عج) میں نماز جمعہ کے دوران خودکش حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں 31 افراد شہید اور81 زخمی ہوگئےاگر چہ اس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی اور طالبان نے کہا ہے کہ وہ اس حملے میں ملوث نہیں ہے تاہم بدنام زمانہ داعش کے دہشتگرد ماضی میں اس طرح کے حملے کرتے رہے ہیں۔
- ۱۸/۰۸/۰۴