السیسی کہ جس کی پالیسیوں نے مصر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے کے خلاف انقلاب برپا ہونے کا وقت آن پہنچا ہے
اسرائیل میں مقیم مشہور کرد صحافی:
نیوزنور04اگست/اسرائیل میں مقیم ایک مشہور کرد صحافی نے اپنے ٹوئٹرپر انکشاف کیا ہے کہ عبدالفتاح السیسی کے مصر میں اقتدار پر قابض ہونے کے بعد سے مصر کے حالات دن بدن بدتر ہوتے جا رہے ہیں خواہ وہ سیاسی صورتحال ہو، اقتصادی ، سماجی، یا پھر امن وامان کی صورت حال ہو سب کچھ تباہ و برباد ہو چکا ہے اور کسی کو بھی اس حقیقت میں شک نہیں کہ اس تباہی کا ذمہ دارالسیسی ہی ہےاورالسیسی کو اقتدار میں لانے والے کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اورسبھی کو معلوم ہے کہ السیسی کو اقتدار میں اسرائیل، سعودی عرب اور امارات نے امریکہ کی آشیرباد سے لایا اورالسیسی انکے ہاتھوں کی کٹھ پتلی ہے وہ جو کہیں گے السیسی وہی کریں گےمگر اب مصر میں سیسی کو ہٹانے پر غور کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اسرائیل نے السیسی کو اکیلے چھوڑ دیا ہے اور سعودی عرب اور امارات بھی سیسی سے دور ہو رہے ہیں ۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں مقیم مشہور کرد صحافی’’ مہدی مجید‘‘ نے اپنے ٹوئٹرپر انکشاف کیا ہے کہ عبدالفتاح السیسی کے مصر میں اقتدار پر قابض ہونے کے بعد سے مصر کے حالات دن بدن بدتر ہوتے جا رہے ہیں خواہ وہ سیاسی صورتحال ہو، اقتصادی ، سماجی، یا پھر امن وامان کی صورت حال ہو سب کچھ تباہ و برباد ہو چکا ہے اور کسی کو بھی اس حقیقت میں شک نہیں کہ اس تباہی کا ذمہ دار سیسی ہی ہےاورالسیسی کو اقتدار میں لانے والے کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اورسبھی کو معلوم ہے کہ سیسی کو اقتدار میں اسرائیل، سعودی عرب اور امارات نے امریکہ کی آشیرباد سے لایا اورالسیسی انکے ہاتھوں کی کٹھ پتلی ہے وہ جو کہیں گے السیسی وہی کریں گےمگر اب مصر میں سیسی کو ہٹانے پر غور کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اسرائیل نےالسیسی کو اکیلے چھوڑ دیا ہے اور سعودی عرب اور امارات بھی السیسی سے دور ہو رہے ہیں ۔
انہوں نے لکھا کہ اسرائیل ، سعودی عرب اور امارات نے السیسی کی حمایت ترک کر دی ہے کیونکہ وہ اب ان کے کام کے نہیں رہے اور ایک بےکار پرزہ بن چکے ہیں۔
مجید کا دعویٰ ہے کہ آنے والے وقت میں مصر میں سیسی کے خلاف انقلاب برپا ہونے جا رہا ہے اور وہ وقت دور نہیں بہت قریب ہے۔
انقلاب کے بعد سیسی کے انجام کے بارے میں ذکر کرتے ہوئےموصوف صحافی ٹویٹر پر انکشاف کیا ہے کہ السیسی اپنے اقتدار کے خاتمے کے پیش نظر خلیج کی ایک ریاست فرار ہو جائیں گے اور اس خلیجی ریاست کے حکمران کے ساتھ اس حوالے سے معاملات پہلے سے ہی طے ہو چکے ہیں ویسے تو سیسی اسرائیل ، سعودی عرب اور امارات کا فیورٹ چلا آ رہا مصری صدر ہے مگر اب سیسی کے چاہنے والوں کا مطلب پورا ہو چکا ہے اور ان کی نظر میں سیسی ان پر ایک بوجھ سا بنتے جا رہے ہیں جسے کم کرنا ضروری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ البتہ ان ممالک کو صرف ایک پریشانی لاحق ہے اور وہ یہ کہ اگر السیسی کو اقتدار سے ہٹایا جاتا ہےک تو کہیں مصر میں جمہوریت قائم نہ ہوجائے جو کہ اسرائیل ، سعودی عرب اور امارات کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ دراصل مصر میں ہوا یوں ہے کہ السیسی کی اندرونی و خارجی پالیسیاں جہاں مصر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا چکی ہیں وہیں ان پالیسیز کی وجہ السیسی کے حمایتی بھی بدنام ہو رہے ہیں اور مصری اس سب کا ذمہ دار آل سعود اور آل نہیان کو ٹھہرا رہے ہیں ۔
کرد صحافی نے کہا کہ السیسی کو اقتدار سے ہٹانا ان ممالک کیلئے مشکل نہیں کیونکہ جہاں عوام بیزار ہو چکی ہے وہیں مصر کا فوجی ادارہ اور انٹیلی جنس بھی السیسی سے تنگ ہے اور اس بات سے اسرائیلی، سعودی اور اماراتی بخوبی واقف ہیں البتہ وہ اس کام میں دیری اس لیے کر رہے ہیں کہ انہیں پہلے السیسی کا متبادل تلاش کرنا ہے ایک ایسا متبادل جو کہ کٹھ پتلی ہونے ساتھ ساتھ السیسی سے بڑھ کر غلام ہو اور السیسی سے بہتر کارکردگی دکھا سکے۔
مہدی مجید نے مزید کہا کہ آمر کی حکومت صرف اس وقت تک قائم رہتی ہے جب تک اسے اقتدار میں لانے والے اس سے راضی ہوں اور جس دن اس آمر کو لانے والے ناراض ہو جائیں تو سمجھیں آمر کی چھٹی ہونے والی ہےاور مصر میں بھی کچھ ایسا ہی ہو رہا ہےاسلئے اب دیکھنا یہ ہے کہ السیسی کو اقتدار سے کس طرح اور کب ہٹایا جائے گا۔