امریکی حکومت صہیونیوں کی ہدایات پر عمل پیرا ہے
طرابلس کے خطیب جمعہ:
نیوزنور04اگست/لبنانی شہر طرابلس کے خطیب جمعہ نے کہا ہے کہ امریکی حکومت خود صہیونیوں کی ہدایات کی محتاج ہے اور آزادانہ طور پر خود فیصلہ کرنے کی صلاحیات نہیں رکھتی سینچری ڈیل اور امریکی سفارت خانہ کی قدس منتقلی اسکی واضح مثالیں ہیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق تحریک توحید اسلامی کے سربراہ اور طرابلس کے خطیب جمعہ ’’شیخ بلال شعبان‘‘ نےتحریک فتح کے سربراہ ابو جھاد فیاض سے ملاقات کے دوران صیونی حکومت کے مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ فلسطین کےخلاف سازش کرتے ہیں وہ اکثر اوقات صہیونیوں کے مظالم پر خاموش ہیں اور قدس پر قبضہ کیے جانے پر عقب نشینی کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت خود صہیونیوں کی ہدایات کی محتاج ہے اور آزادانہ طور پر خود فیصلہ کرنے کی صلاحیات نہیں رکھتی قدس پر قبضہ اور سنچری ڈیل اورامریکی سفارت خانہ کی قدس منتقلی جیسے تمام معاملات صہیونی لابی کے حکم پرہی انجام دیے گئے ہیں۔
موصوف خطیب جمعہ نے کہا کہ مسلم ممالک کی جانب سے فلسطین کے معاملہ پر خاموشی دراصل اسلام کے ساتھ دشمنی ہے اور فلسطینی عوام میں اختلاف منطقی نہیں ہے اورایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرانا دشمن کی مدد کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے ملت فلسطین سے وحدت کا تقاضہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام فلسطینی گروہ جو کہ آزادی کی جدوجہد میں مشغول ہیں دشمن کے نشانہ پر ہیں اور دشمن ان میں کوئی فرق نہیں کرتا چاہے وہ مسلمان ہو یا مسیحی یا پھر یہودی لہذا حق اور منطق یہی ہے کہ متحد ہو کر دشمن کا مقابلہ کیا جائے۔
شیخ بلال شعبان نے مزید تمام گروہوں میں ہماہنگی اور ہمکاری پر تاکید کرتے ہوئے مختلف سیاسی مسائل کے حل اور فلسطینی عوام کے مسائل کے حل کے لیے فلسطین اور فلسطین سے باہرمراکز کی تشکیل پر زور دیا۔