ٹرمپ کے اقدام نے ثابت کردیا کہ امریکہ کے سامنے بین الاقوامی معاہدوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے
بین الاقوامی امور کے پاکستانی ماہر : نیوز نور 10 مئی /بین الاقوامی امور کے ایک پاکستانی ماہرنے کہا
ہے کہ ایران جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کے ٹرمپ کے اعلان سے دنیا کو یہ پیغام
جائےگا کہ بین الاقوامی تعلقات میں
معاہدوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔ عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور ‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایرانی
ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’تلعت مسعود ‘‘نے کہاکہ ایران جوہری معاہدے سے
دستبردار ہونے کے ٹرمپ کے اعلان سے دنیا کو یہ پیغام جائےگا کہ بین الاقوامی تعلقات میں معاہدوں کی کوئی اہمیت
نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کا
اعلان عالمی امن وسلامتی کیلئے ایک زبردست
دھچکا ہے اور اسے ثابت ہوا ہے کہ امریکہ
پر ہرگز بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ صدر
بننے کے بعد سے ٹرمپ نے جارحانہ پالیسیاں اختیار کررکھی ہیں جامع مشترکہ ایکشن
پلان سے امریکہ کی علحٰیدگی ایک مثبت قدم نہیں ہے اوراس کے نتائج یقینی طورپر تباہ
کن ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ 2015ء میں ایران جوہری معاہدہ ہونے کے بعد سے ہی
امریکہ اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتا رہا
ہے جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اس معاہدے کے اصولوں پر سوفیصد عمل درآمد کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس تاریخی معاہدے کو سبوتاژ کرنے میں صیہونی لابی
نے اہم کردار اداکیا ہے اوردنیا کے تمام باشعور سیاستدان ٹرمپ کے فیصلے
کے مخالف ہیں۔ موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ 2015ء میں جوہری معاہدہ ہونے کے بعد
اسلامی جمہوریہ ایران معاشی طورپر تیزی سے ترقی کررہا تھا
امریکہ کی تجارتی کیمونٹی اورسرمایہ
دار ایران میں سرمایہ کاری کیلئے ایران کا رُخ کررہے تھے اب ٹرمپ کے فیصلے نے اسلامی جمہوریہ ایران کو بہت
آزادی فراہم کی ہے جرمنی ،فرانس اور برطاینہ
نے بھی ٹرمپ کے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر
ڈونالڈ ٹرمپ نے کل شام اعلان کیا کہ ان کا
ملک 2015 ء میں ہونے والے ایران جوہری معاہدے سے نکل رہا ہے اورایران کے خلاف دوبارہ سخت پابندیاں عائد کی
جائیں گی۔ ادھر ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکی صدر کے اعلان کے بعد کہاکہ وہ جوہری معاہدے پر قائم رہیں گے اوراس حوالے سے چین ،روس اوردیگر یورپی ممالک
سے مشاورت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ایران ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے نکلنے کے فیصلے کے جواب میں یورینیم کی
لامحدود افزودگی دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔