امریکہ جامع مشترکہ ایکشن پلان میں دوبارہ شامل ہوجائے
سینئر پاکستانی تجزیہ کار:
نیوزنور03 اگست/پاکستان کے ایک سینئر سیاسی تجزیہ کار نے کہا ہے کہ اگر امریکہ اسلامی جمہوریہ ایران کےساتھ اپنے تعلقات بہتر بنانا چاہتا ہے اسے پھر اعتماد سازی کیلئے جامع مشترکہ ایکشن پلان میں دوبارہ شامل ہونا چاہئے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’عبدالباسد ‘‘ جو پاکستان کے سفیر بھی رہ چکے ہیں نے کہاکہ اگر امریکہ جامع مشترکہ ایکشن پلان میں دوبارہ شامل ہوتا ہے تو اہم پیشرفت ہوگی ۔
انہوں نے کہاکہ امریکی صدر ٹرمپ نے بغیر کسی تیاری کے اسلامی جمہوریہ ایران کےساتھ تعلقات میں بہتری کی دعوے کئے پوری بین الاقوامی برادری دونوں ممالک کےدرمیان تعلقات میں بہتری کی حمایت کرےگی ۔
انہوں نے کہاکہ ایران پاکستان کا اہم ہمسایہ ،برادر اوردوستانہ ملک ہے ہم چاہیں گے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اورامریکہ کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے تاہم امریکہ کو اس کیلئے خود کو تیار کرنا وہوگا ۔
انہوں نے کہاکہ ایران کےساتھ تعلقات میں بہتری کے آغاز کیلئے ضروری ہے کہ امریکہ دوبارہ جامع مشترکہ ایکشن پلان میں شامل ہوجائے۔
پاکستانی تجزیہ کار نے پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات کو تاریخی قراردیتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک روس کےساتھ مل کر افغانستان میں امن واستحکام قائم کرنے میں کردار ادا کرسکتے ہیں ۔