آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کو عالمی سامراج کی ایماء پر پابند سلاسل کیا گیا ہے
اسد عباس : نیوزنور10مئی/پاکستان کے معروف تجزیہ نگار نے کہا ہےکہ ایک
ایسے وقت جب نائیجیریا کی اعلٰی عدالت کے ذریعے رہائی کا حکم پانے کے باوجود آیت
اللہ شیخ زکزکی جیل میں بند ہیں نائیجیریا کی حکومت کی جانب سے نئے فوجداری
الزامات عائد کیئے جانا عالمی سامراج کے منصوبوں کا حصہ معلوم ہوتا ہے۔ عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق پاکستان
کے معروف تجزیہ نگار’’اسد عباس‘‘نے ایرانی ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹریو میں کہا کہ آیت
اللہ شیخ ابراہیم زکزکی نائیجیریا سمیت افریقی ملکوں میں اتحاد و یکجہتی کی علامت
کے طور پر اُبھرے اور مسلمانوں میں باہمی اتحاد و یکجہتی کی بنا پرہی عالمی سامراج
کے ایجنڈوں نے ان کی تحریک کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نےکہا کہ افریقی ملک نائیجیریا میں آیت اللہ شیخ ابراہیم
زکزکی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں اور اسلام میں تفرقہ اور انتہا پسندی کو فروغ
دینے والی سامراجی قوتوں کے کہنے پر نائیجیریا میں ان کی اسلامی تحریک کو اتنے
شدید انداز میں کچلا گیا کہ جس کی نذیر کم ملتی ہے۔ پاکستان کے ممتاز تجزیہ نگار اور معروف کالم نویس نے نائیجیریا
میں اسلامی تحریک کے عظیم کارناموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس تحریک کے بانی آیت
اللہ زکزکی نے اسلام کو درپیش تمام چیلنجوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے ملک میں
تفرقے اور انتہا پسندی پر مبنی بعض قوتوں کے منصوبوں کے خلاف علم بغاوت بلند کیا
اور اتحاد بین المسلین کے لئے بھر پور تحریک کا آغاز کیا اور یہی چیز عالمی سامراج
کے ایجنڈوں کو پسند نہ آئی اور انہوں نے نائیجیریا کی حکومت کی مدد سے اسلامی
تحریک کے خلاف شدید کریک ڈاؤن شروع کردیا۔ سید اسد عباس نے کہا کہ آیت اللہ زکزکی کی نائیجیریا میں
مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ اس مجاہد عالم کی حمایت اور ان کی رہائی کے لئے ہزاروں
عوام ابوجا شہر کی سڑکوں پر نکل آتے ہیں اور حکومت سے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ
کرتے ہیں۔ پاکستان کے معروف تجزیہ نگار اور عالمی و علاقائی امور کے ماہر نے
اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ نائیجیریا کی حکومت نے آیت اللہ شیخ
زکزکی کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف عوامی احتجاج کے دباؤ سےباہر نکلنے کے لئے ان
پر نئے بے بنیاد الزامات عائد کر دیئے ہیں کہا کہ ایک ایسے وقت جب نائیجیریا کی
اعلٰی عدالت کے ذریعے رہائی کا حکم پانے کےباوجود آیت اللہ شیخ زکزکی جیل میں بند
ہیں نائیجیریا ئی حکومت کی جانب سے نئے فوجداری الزامات عائد کئے
جانا عالمی سامراج کے منصوبوں کا حصہ معلوم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ زکزکی پر ڈھائے جانے والے مظالم اور
اس عالم مجاہد کے تین بیٹوں کی شہادت کے باوجود آپ کے پائےسباط میں کوئی لرزش پیدا نہیں ہوئی اور آج بھی
آپ کا عزم و ارادہ قابل ستائش ہے۔ پاکستان کے معروف تجزیہ نگار اور کالم نویس نے دنیا بھر میں وہابی
نظریات کے پرچار میں سعودی عرب کے حکمرانوں کے کردار اور ناتجربہ کار سعودی ولی
عہد محمد بن سلمان کے دنیا بھر میں وہابی نظریات کےفروغ میں سعودی کردار کے
اعترافی بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انتہاپسندانہ نظریات سعودی عرب سے افریقی
ملکوں میں بھی منتقل کئے گئے ہیں اور نائیجیریا میں شیعہ مسلمانوں پر ڈھائے جانے
والے مظالم اور ہزاروں شیعہ مسلمانوں کا قتل بھی سعودی عرب اور عالمی سامراج کے
ایجنڈوں کے گرین سگنل کے بعد عمل میں آیا ہے اور ایسے شواہد موجود ہیں جن سے
نشاندہی ہوتی ہے کہ اسلامی تحریک کو کچلنے کے لئے سعودی پیٹرو ڈالر کا استعمال عمل
میں لایا گیا ہے۔ انہوں نے نائیجیریا میں اسلامی تحریک کے قیام اور لوگوں میں
حقیقی اسلامی نظریات کو عام کرنے کے لئے آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی خدمات کو زبردست
الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ زکزکی نے اپنے مولا و امام
سیدالشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کے نقش قدم پر چلتے ہوئے افریقی ملک
نائیجیریا میں حقیقی اسلام کو متعارف کروانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان کے ممتاز تجزیہ نگار اور معروف کالم نویس اور عالمی و
علاقائی امور کے ماہر سید اسد عباس نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں خاص طور سے
ہیومن رائٹس واچ کے عہدیداروں سے درخواست کی کہ وہ نائیجریا میں رونما ہونے والے انسانی
المیہ اور آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی فوری رہائی کے لئے ضروری اقدامات انجام دیں۔