ایرانی لیڈران کےساتھ مذاکرات کی پیشکش ٹرمپ کی شکست اور مایوسی کی علامت ہے
مارک ویبر:
نیوزنور03 اگست/بین الاقوامی امور کے ایک سیاسی مبصر نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا حالیہ بیان کہ وہ بغیر کسی شرط کے ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کےساتھ ملاقات کو تیار ہیں ان کی ناتوانی اورپسپائی کی علامت ہے ۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’مارک ویبر‘‘نےکہاکہ امریکی صدر ٹرمپ کا حالیہ بیان کہ وہ بغیر کسی شرط کے ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کےساتھ ملاقات کو تیار ہیں ان کی ناتوانی اورپسپائی کی علامت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کی طرف سے اب ایرانی لیڈران کےساتھ بلا مشروط مذاکرات کی پیشکش امریکہ کی شکست کے علامت ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ انتظامیہ کی ایران مخالف مہم اب اپنے حدود تک پہنچ رہی ہے کیونکہ دنیا کے اکثر ممالک نے امریکہ کی اس مہم کو مسترد کیا ہے اوروہ اس مہم میں امریکہ کی حمایت کرنے کو تیار نہیں ہیں ۔
واضح رہے کہ پیر کےروز امریکہ کے صیہونی نواز ٹرمپ نے ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے بغیر شرائط کے ملاقات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات جب وہ چاہئے ہوسکتی ہے۔
ٹرمپ کی جانب سےدیے گئے بیان کے جواب میں ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے مشیر حامد ابوطالبی نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کہاکہ جوہری معاہدے میں واپسی اورایرانی حق خودارادیت کو تسلیم کرنے کے بعد ہی ملاقات کی راہ ہموار ہوسکے گی۔
اس سےچند روزقبل امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کو دھمکی دی تھی جس کے بعد سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی قدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل سلیمانی نے دو ٹوک لفظوں میں کہا تھا کہ اگرامریکہ جنگ شروع کرے تواس جنگ کو ایران ختم کرے گا جس کے بعد اب امریکی صدر ٹرمپ نے یو ٹرن لیتے ہوئے ایران کو مذاکرات کی غیر مشروط پیشکش کی۔
- ۱۸/۰۸/۰۳