عالمی طاقتوں کو دوسروں پر اپنی رائے مسلط کرنے کا حق نہیں ہے
پاکستانی تجزیہ کار:
نیوزنور اگست02/ پاکستان کے ایک سینئر تجزیہ کار نے عالمی مسائل کو سنجیدہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں کو دوسروں پر اپنی رائے مسلط کرنے کا حق نہیں ہے ۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’خالد محمود ‘‘نے عالمی مسائل کو سنجیدہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ عالمی طاقتوں کو دوسروں پر اپنی رائے مسلط کرنے کا حق نہیں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کی طرف سے ایران کےساتھ مذاکرات کی خواہش ایک اہم پیشرفت ہے لیکن امریکہ کو دوسرے فریق کی خودمختاری کا احترام کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ مسائل کے حل کیلئے کوئی بھی مذاکرات کا مخالف نہیں لیکن یہ مذاکرات غیر مشروط ہونے چاہیں۔
انہوں نے کہاکہ مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل ایک اچھی بات ہے لیکن امریکہ کو دوسرے ملک اپنی رائے مسلط کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔
واضح رہے کہ پیر کےروز امریکہ کے صیہونی نواز ٹرمپ نے ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے بغیر شرائط کے ملاقات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات جب وہ چاہئے ہوسکتی ہے۔
ٹرمپ کی جانب سےدیے گئے بیان کے جواب میں ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے مشیر حامد ابوطالبی نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کہاکہ جوہری معاہدے میں واپسی اورایرانی حق خودارادیت کو تسلیم کرنے کے بعد ہی ملاقات کی راہ ہموار ہوسکے گی۔
جیمز پیٹراس نے کہاکہ ایران جیسا آزاد وخودمختار ملک پابندیوں اوردھمکیوں کے سائے میں کس طرح ٹرمپ کی پیشکش کو قبول کرسکتا ہے۔
چند روزقبل امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کو دھمکی دی تھی جس کے بعد سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی قدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل سلیمانی نے دو ٹوک لفظوں میں کہا تھا کہ اگرامریکہ جنگ شروع کرے تواس جنگ کو ایران ختم کرے گا جس کے بعد اب امریکی صدر ٹرمپ نے یو ٹرن لیتے ہوئے ایران کو مذاکرات کی غیر مشروط پیشکش کی۔