سعودی اتحاد کی طرف سےیمنیوں کو اپنے ہی گھر میں خاک و خون میں غلطاں کرنا انتہائی شرمناک ہے
یمن میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق رکن:
نیوزنور01اگست/یمن میں تعئنات اقوام متحدہ کے انسانی حقوق رکن نےیمنی بندرگاہ الحدیدہ میں امریکی-سعودی اتحادی افواج کی جانب سے جاری آپریشن پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس جارحیت کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق یمن میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق رکن’’ لیز گرانڈ‘‘نے یمنی بندرگاہ الحدیدہ میں امریکی-سعودی اتحادی افواج کی جانب سے جاری آپریشن پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یمن کی مرکزی بندرگاہ الحدیدہ پر سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمنیوں کے انخلاء کے لیے بڑا آپریشن جاری ہے جس میں اب تک جانی اور مالی نقصان کا بھی سامنا ہے۔
انہوں نے عرب اتحاد کو متنبہ کیا ہے کہ وہ الحدیدہ پر فضائی کارروائی فوری بند کرے بصورت دیگر مزید سنگین تنائج بھگتنا ہوں گے۔
موصوف انسانی حقوق کارکن نے کہا کہ الحدیدہ میں فضائی بمباری سے ہزاروں معصوم یمنی شہریوں کی جان خطرے میں ہےاوراگر فضائی کارروائی بند نہ کی گئی تو اس مفلوک الحال ملک میں سنگین تنائج دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا سعودی اتحادی افواج کی جانب سے گذشتہ دنوں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ الحدیدہ آپریشن اب آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے تاہم اب بھی یمنیوں کی جانب سے سخت مقاومت کا سامنا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ تعجب کی بات یہ ہے کہ مغربی میڈیا سمیت بعض امریکہ و اسرائیل نواز مسلم ذرائع ابلاغ بھی اس اتحاد کی حمایت کررہے ہیں جو یمنیوں کو اپنے ہی گھر میں خاک و خون میں غلطاں کررہا ہے جبکہ اس ضمن میں انصار اللہ جو کہ اس ملک کی عوام رضاکار فورس ہےکو گنہگار سمجھا جا رہا ہے۔
یادرہے کہ سعودی اتحادی افواج نے یمنیوں کے خلاف زمینی کارروائیوں کا دائرہ بڑھاتے ہوئے فوجی آپریشن میں فضائی اور سمندری افواج کی مدد بھی حاصل کرلی ہے جس کے بعد فضا اور سمندر سے بھی یمنیوں کے رہائشی مکانات کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے امدادی ٹیموں نے کہا ہے کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔
- ۱۸/۰۸/۰۱