صیہونی رژیم مقبوضہ فلسطین کو ایک یہودی ریاست میں تبدیل کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگی
مشرق وسطیٰ امور کےایرانی ماہر:
نیوزنور01 اگست/مشرق وسطیٰ امور کے ایک ایرانی ماہر نے صیہونی پارلیمنٹ کی طرف سے قانون مملکت یہود کی منظوری کی پر زورالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کبھی بھی مقبوضہ فلسطین کو ایک یہودی ریاست میں تبدیل کرنے میں کامیاب نہیں ہوگی۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’محمد علی محتدی‘‘نے صیہونی پارلیمنٹ کی طرف سے قانون مملکت یہود کی منظوری کی پر زورالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کبھی بھی مقبوضہ فلسطین کو ایک یہودی ریاست میں تبدیل کرنے میں کامیاب نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ صیہونی رژیم آج پوری دنیا کیلئے ایک بڑا خطرہ بن چکی ہے اور اس کے مغربی اوریورپی اتحادی بھی اس کو تسلیم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس قابض رژیم کے امریکی اتحادی اسے ایک بھی ڈالر فراہم کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تیس لاکھ سے زائد غیر یہودی مقیم ہیں اورجن کےساتھ صیہونی رژیم جانوروں جیسا سلوک کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ غاصب صیہونی رژیم تاریخی فلسطینی علاقوں میں مقیم غیر یہودیوں کا وحشیانہ قتل عام کرتی آرہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیلی پارلیمنٹ نے اس متنازعہ قانون کی منظوری دے کر ثابت کردیا ہے کہ صیہونی حکام نسل پرست ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی رژیم کی پارلیمنٹ نے گذشتہ جمعرات کو ایک متنازعہ قانون کو منظوری دی جس کے تحت ناجائز اسرائیل کو یہودی کی ریاست قراردیا گیا ۔
اس نئے متنازعہ قانون میں کہاگیا کہ اسرائیل یہودیوں کی تاریخی سرزمین ہے اوراس کی قومی خود ارادیت کا خصوصی حق صرف یہودیوں کیلئے مخصوص ہے۔
- ۱۸/۰۸/۰۱