آل سعود نے مراکش کو ایران کےساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے پر اُکسایا ہے
عالمی امور کے ایرانی ماہر: نیوز نور 09 مئی/بین الاقوامی امور کے ایک ایرانی ماہر
نے کہا ہے کہ آل سعود
نے مراکش کو ایران کےساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے پر اُکسایا ہےاورممکنہ طورپر
یہ وہابی رژیم دیگر عرب ممالک کو مراکش کے نقشے پر چلنے کیلئے اُکسائےگی۔ عالمی
اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق’’صباح زنگانیہ‘‘نےکہاکہ
آل سعود نے مراکش کو ایران کےساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے پر
اُکسایا ہےاورممکنہ طورپر یہ وہابی رژیم دیگر عرب ممالک کو مراکش کے نقشے پر چلنے
کیلئے اُکسائےگی۔ انہوں نے مراکش کی طرف سے اسلامی
جمہوریہ ایران پر سرگرم گروہ پولی ساریہ محاذکی حمایت کرنے کے الزامات کو بے
بنیاد قراردیتے ہوئے کہاکہ پچھلی دفعہ اوراس بار بھی جب مراکش نے اسلامی جمہوریہ
ایران کےساتھ تعلقات ختم کئے ہیں دونوں مرتبہ اس میں سعودیہ کا ہاتھ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کی
وہابی حکومت واشنگٹن کی قیادت میں اسلامی جمہوریہ ایران کےخلاف منفی ماحول پیدا
کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے سعودی
ولی عہد بن سلمان اوردیگر سعودی حکام علاقے میں فرقہ واریت اور ایران وفوبیا
پھیلانے میں سرگرم ہیں۔ موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ سعودی حکام علاقے میں امریکہ اوراسرائیل کی
ایران مخالف پالیسیوں کے راستے پر گامز ن ہیں۔ اس سوال کے جواب میں کہ سعودی عرب
مسلسل ایران وفوبیاپالیسی پر عمل پیرا ہے اور ایران کو اس کا کس طرح سے مقابلہ
کرنا چاہئے انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ
کو اپنے دوستوں، علاقے اور دنیا خاص کر مراکش کو حقائق سے روبرو کرنا چاہئے
علاوہ ازیں مراکش کی عوام ،سیاسی جماعتیں ،این جی اوز اسلامی جمہوریہ ایران کےساتھ
بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حتیٰ مراکش کا
شاہی خاندان بھی اسلامی جمہوریہ ایران کےساتھ ثقافتی اوردیگر میدانوں میں تعلقات
کو مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔ واضح رہے کہ
مراکش حکومت نے ایران کےساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرتے ہوئے الزام عائد کیاتھا کہ
ایران پولی ساریہ محاذ کو مدد فراہم کررہا ہے جبکہ مذکورہ محاذنے مراکش کی طرف سے ایران پر عائد
الزامات کو بے بنیاد اورجھوٹا قراردیتے ہوئے کہاکہ پولی ساریہ محاذ کو تہران کی کسی بھی طرح کی
حمایت حاصل نہیں ہے اورناہی اس گروہ
کاایران سے کوئی تعلق ہے۔ قابل ذکر ہے
کہ مراکش کی طرف سے ایران کےساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے اقدام کی سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات
اوربحرین نے بھرپور حمایت کی ۔