امریکہ نے ایران جوہری معاہدے سے نکل کر دنیا میں کامیاب مذاکراتی عمل کو تباہ کردیا
آسٹرین وزیر خارجہ:
نیوزنور30جولائی/خاتون آسٹرین وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کی ایران جوہری معاہدے سے علحٰیدگی دنیا میں ایک کامیاب مذاکراتی عمل کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق آسٹرین وزیر خارجہ’’کرین کنیسل‘‘نے یورپی یونین کی صدارت سنبھالنے کے بعد آسٹریا کی ترجیحات پر روشنی ڈالتے ہوئے اور ایران جوہری معاہدے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی ایران جوہری معاہدے سے علحٰیدگی دنیا میں ایک کامیاب مذاکراتی عمل کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایک فریق یکطرفہ طور پر کسی معاہدے سے نکل جائے تو وہ دوسرے فریقین پر جرمانہ یا پابندیاں عائد نہیں کرسکتا۔
آسٹرین وزیر خارجہ نے کہا کہ جب امریکہ عالمی ماحولیاتی معاہدے سے نکل گیا تھا وہ دوسرے ملکوں سے چاہتا تھا کہ اس معاہدے میں شامل نہ ہوں اور جہاں تک ایران جوہری معاہدے کی بات ہے امریکی علحٰیدگی کا اصل مقصد اس معاہدے کا مکمل خاتمہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی علحٰیدگی کے باوجود دوسرے فریق اس معاہدے پر قائم رہے اور اب بھی وہ قائم رہنا چاہتے ہیں جبکہ صدر ایران نے بھی 5 جولائی کو اپنے دورہ آسٹریا کے موقع پر اس مسئلے کو اُٹھایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی جوہری ادارہ اپنی متعدد رپورٹس میں ایران کی شفاف کارکردگی کی تصدیق کرچکا ہے لہذا ہم سمجھتے ہیں جوہری معاہدے کے خاتمے سے بین الاقوامی تعلقات میں باہمی اعتماد کی فضا متاثر ہوگی۔
کرین کنیسل نے مزید کہا کہ یورپی یونین کی مؤثر حکمت عملی کے ذریعے ایران کے خلاف نئی امریکی پابندیوں کا مقابلہ کیا جائے گا اور اگر امریکہ نے کسی یورپی کمپنی پر ایران کے ساتھ تجارت کرنے کی وجہ سے جرمانہ عائد کیا تو یورپی یونین کی جانب سے متاثرہ کمپنی کو مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔
- ۱۸/۰۷/۳۰