ادلب کی آزادی ہمارا اگلا ہدف ہوگا
شامی صدر:
نیوزنور30جولائی/شام کے صدر نے کہا ہے کہ گولان کی بلندیوں پر واقع شام کے اہم علاقے قنینطرہ کی مکمل آزادی کے بعد اب مسلح افواج اور مقاومتی فورسز اگلے اہم ہدف ادلب کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق شامی صدر’’بشار الاسد‘‘ نے کہا کہ صوبہ ادلب دہشتگردوں کے کنٹرول میں ہے اور اب اگلا ہدف یہی صوبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ شامی افواج اس صوبہ میں دہشتگردوں کے خلاف بہت جلد آپریشن شروع کرے گی۔
موصوف صدر نے کہا کہ ایسے تمام وائیٹ ہیلمٹ دہشتگرد جو اپنا اسلحہ سرکاری افواج کے حوالے نہیں کریں گے ان کو ختم کر دیا جائے گا۔
قابل ذکرہے کہ وائیٹ ہیلمٹس دہشتگرد گروپ 2013ء میں برطانیہ کی خفیہ ایجنسی MI6 کے ذریعے شام میں تشکیل پایا تھا اس گروپ کے ظاہری کام انسانی حقوق کے حوالے سے اور عام عوام کی مدد کرنا ہے لیکن حقیقت میں یہ شام کی مرکزی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر نفسیاتی جنگ کے ذمہ دار ہیں۔
واضح رہے کہ شام کی مسلح افواج گذشتہ روز سرحدی علاقے قنینطرہ میں داخل ہو گئی ہے اور دوار العلم نامی شہر کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا ہے فوج کی انجینئر کور قنینطرہ اور اطراف کے علاقوں میں لگائے گئے مائنز اور بمب وغیرہ کو صاف کرنے کا کام انجام دے رہی ہے شام کے کنٹرول میں آنے والے قنینطرہ کے صحرائی ہسپتال میں جہاں دہشتگردوں کا علاج معالجہ کیا جاتا تھا وہاں بڑے پیمانے پر صیہونی حکومت کی طرف سے بھیجے گئے میڈیکل کا ساز و سامان اور ادویات موجود ہیں۔
- ۱۸/۰۷/۳۰