الصویدا شہر میں بے گناہ شہریوں پر حملہ تکفیری دہشتگردوں کی نابودی کی علامت ہے
ممتاز لبنانی شیعہ عالم دین:
نیوزنور 27 جولائی/لبنان کے ایک ممتاز شیعہ عالم دین نے جنگ زدہ شام کے شہر الصویدا میں ہونے والے خود کش حملوں کہ جن میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کا قتل عام تکفیری دہشتگردی کے خلاف شامی فوج کی مسلسل پیروزیوں کے ردعمل کا حصہ ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’شیخ امیرعبدل قبیلان ‘‘نے اپنے ایک بیان میں جنگ زدہ شام کے شہر الصویدا میں ہونے والے خود کش حملوں کہ جن میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کا قتل عام تکفیری دہشتگردی کے خلاف شامی فوج کی مسلسل پیروزیوں کے ردعمل کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام کے تمام علاقوں سے بہت جلد فوج اور عوام کی حمایت سے تکفیری دہشتگردوں کا نام ونشان مٹنے والا ہے ۔
یاد رہے کہ شام کی سرکاری نیوز ایجنسی صنعا کے مطابق الصویدا شہر میں داعش کے خود کش حملوں میں دوسو سے زائد افراد ہلاک وزخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی زخمیوں کی حالت ابھی بھی نازک بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔