امریکی حکام کے بیانات اورا قدامات میں تضاد پایا جاتا ہے
ایرانی تجزیہ کار:
نیوزنور26 جولائی/اسلامی جمہوریہ ایران کے ایک سیاسی تجزیہ کار نےکہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ کے ایران مخالف بیان سے ایک با رپھر ثابت ہوا ہے کہ امریکی حکام کے بیانات اور اقدامات میں تضاد ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق تہران یونیورسٹی کے اُستاد ’’فواد ایزدی‘‘نےکہاکہ امریکی وزیر خارجہ کے ایران مخالف بیان سے ایک با رپھر ثابت ہوا ہے کہ امریکی حکام کے بیانات اور اقدامات میں تضاد ہے۔
انہوں نے کہاکہ پوم پیو کا ایران مخالف بیان کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے ان کے بیان کی خود امریکیوں کی طرف سے مذمت کی جارہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ پوم پیو کے ایران مخالف دعوؤں سے واشنگٹن کے ارادوں سے متعلق ایرانی حکام کےبیانات ایک با ر پھر سچ ثابت ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ شیطان بزرگ امریکہ اسلامی جمہوریہ ایران کو کمزور کرنے کی مذموم سازشوں میں مصروف ہے۔
انہوں نے کہاکہ شیطان بزرگ امریکہ نہ صرف اسلامی جمہوریہ ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی کا خواہاں ہے بلکہ وہ خانہ جنگی کے ذریعے اسے دوسرے شام یا لیبیا میں بدلنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکی انتظامیہ دہشتگرد گروہ ایم کیو او کی پیشنگوئیوں کی بنیاد پر ایران مخالف اقدامات اُٹھا رہا ہے۔
انہوں نے ایران مخالف دہشتگرد گروہ ایم کیو او اورامریکی حکام کے درمیان گٹھ جوڑ کو شرمناک قراردیتے ہوئے کہاکہ گذشتہ چالیس سالوں سے یہ دہشتگرد گروہ اسلامی جمہوریہ ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی کی پیشنگوئی کرتا رہا ہے تاہم یہ ساری پیشنگویئاں غلط ثابت ہوئی ہیں۔
انہوں نے مزیدکہاکہ یہ انتہائی شرمناک وافسوسناک ہے کہ امریکہ جیسا ملک ایم کیو او جیسے تکفیری گروہ کی پیشنگوئیوں سے متاثر ہے ۔
- ۱۸/۰۷/۲۶