نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


پاکستانی روزنامہ کی تحلیل:

نیوزنور 24 جولائی/پاکستان کے ایک معروف روزنامہ نے  انسانیت کے دشمن اورصیہونیوں کے سب سے بڑے حامی  امریکی صدر ٹرمپ  کے اس حالیہ بیان کہ اگر ایران نے  اب امریکہ کو دھمکی دی تو اس کو وہ خمیادہ بھگتنا پڑےگا جس کی تاریخ میں نظیر مشکل سے ملتی ہے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ  امریکی صدر کی طرف سے ایک آزاد وخودمختار ملک کو اس طرح کی دھمکیاں دینا  انتہائی شرمناک ہے۔

عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’روزنامہ ڈان ‘‘نے اپنی تحلیلی رپورٹ میں انسانیت کے دشمن اورصیہونیوں کے سب سے بڑے حامی  امریکی صدر ٹرمپ  کے اس حالیہ بیان کہ اگر ایران نے  اب امریکہ کو دھمکی دی تو اس کو وہ خمیادہ بھگتنا پڑےگا جس کی تاریخ میں نظیر مشکل سے ملتی ہے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ  امریکی صدر کی طرف سے ایک آزاد وخودمختار ملک کو اس طرح کی دھمکیاں دینا  انتہائی شرمناک ہے۔

روزنامہ نے لکھا کہ  امریکی صدر سفارتی آداب کو بالائے طاق رکھ کر خودمختار ریاستوں کے خلاف ٹوئٹر کے ذریعے دھمکاتے ہیں جوکہ انتہائی شرمناک ہے ۔

روزنامہ نے لکھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے بیانات تشدد زدہ مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی بڑھنے کا باعث بن رہے ہیں ۔

ڈان نے لکھا کہ ٹرمپ انتظامیہ میں بعض  شخصیات مثلاً قومی سیکورٹی مشیر جان بولٹن اورمائیک پوم پیو جیسے انتہا پسندانہ سوچ کے حامل شخصیات  مشرق وسطیٰ میں ایک اورجنگ کے خواہاں ہیں۔

 روزنامہ کے مطابق امریکہ کے یورپی اتحادی  ایران جوہری معاہدے کو جہاں  بچانے کی کوشش میں لگے ہیں وہیں امریکہ کے  جنگ پسند لیڈران علاقے میں ایک اور جنگ ایجاد کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

 واضح رہے کہ  امریکہ کے صیہونی نواز ٹرمپ نے حالیہ میں اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ  ایران نے امریکہ کو دھمکی دی تو اس کو وہ خمیازہ بھگتنا پڑےگا جس کی کہیں مثال مشکل سے ہی ملتی ہے ۔

اسے قبل  اسلامی جمہوریہ ایران کےصدر نے  ایرانی سفارتکاروں سے اپنے خطاب میں کہاتھا کہ  امریکہ مکمل طورپر یہ سمجھتا ہے کہ  ایران کےساتھ امن  ہر قسم کے  امن کا ضامن ہے اوراسی طرح ایران کےساتھ جنگ ہر قسم کی جنگ کی ماں ہے۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی