مائیک پومپیو کی تقریر ایران کے ساتھ واشنگٹن کی کھلی عداوت اور دشمنی کا واضح ثبوت ہے
رپورٹ:
نیوزنور24جولائی/امریکی وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے مخالفین کے ایک گروہ منجملہ دہشتگرد عناصر کے اجلاس میں شرکت کر کے ایک بار پھر ایران سے واشنگٹن کی کھلی دشمنی کا ثبوت پیش کیا ہے جبکہ امریکی وزیر خارجہ کے ایران مخالف بیان پر وہاں موجود کچھ لوگوں نے احتجاج بھی کیا۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ’’ مائیک پومپیئو‘‘ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے مخالفین اور دہشتگرد عناصر کے اجلاس میں شرکت کی لیکن اس کے باوجود جیسے ہی انہوں نے ایران کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کی وہاں موجود لوگوں نے شدید احتجاج کیا اور مائیک پومپیئو کی تقریر کو روکنے کی کوشش کی۔
رپورٹ کے مطابق وہاں موجود لوگوں کی ایک بڑی تعداد امریکی وزیر خارجہ کے خلاف ہی نعرے لگانے لگی واشنگٹن میں رونلڈ ریگن پرسیڈ نشیل لائبریری میں ہوئے اس اجلاس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مٹھی بھر مخالفین اور دہشتگردوں کے درمیان امریکی وزیر خارجہ نے تقریر کی اورجب تقریر کے دوران وہاں موجود لوگوں نے جب مائیک پومپیؤ کی ہرزہ سرائی پر احتجاج کیا تو سیکورٹی اہلکاروں نے انہیں وہاں سے زبردستی باہر نکال دیا-
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس پورے واقعے کے دوران امریکی وزیر خارجہ کی تقریر رکی رہی امریکی وزیر خارجہ نے ایران کے مٹھی بھر مخالفین اور دہشتگردوں کے اجلاس میں اپنی تقریر کے دوران دعویٰ کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مغرب کا دشمن ہےاورانہوں نے ایک ایسے وقت جب واشنگٹن کی حکومت امریکی سیاہ فاموں کا آئے دن قتل کرتی ہے اور سیاہ فاموں کے قتل عام میں سیاہ کارنامے کی مالک ہےایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا-
رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے اپنے ملک کے صدر ٹرمپ کے اس بیان کہ امریکا نے مغربی ایشیا میں سات ٹریلین ڈالر خرچ کئے ہیں پر توجہ دئے بغیر شام کی قانونی حکومت اور استقامتی محاذ کی حمایت کرنے کی وجہ سے ایران پر دہشتگردی کی حمایت کا الزام عائد کیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی وزیرخارجہ نے صیہونیزم کی حمایت میں ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے اسلامی انقلاب کی پہلی آئیڈیالوجی اسرائیل کی نابودی ہے پومپیئو نے اپنی لفاظی کے دوران ایرانی عوام کی حمایت کا دعوی کرنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ واشنگٹن دو ہزار سترہ میں ایران میں ہوئے بدامنی کے واقعات اور بلوائیوں کا حامی رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ ایران کے خلاف ظالمانہ اور یکطرفہ اقتصادی پابندیوں کا بھی ذکر کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم ایران کے مالی ٹرانزیکشن کی راہ میں زیادہ سے زیادہ رکاوٹیں کھڑی کریں گے-
قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اتوار کو امریکی حکام کے اس قسم کے بیانات کے جواب میں کہ وہ ایران کو تیل نہیں فروخت کرنے دیں گےامریکیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر کو یہ جان لینا چاہئے کہ ایران ہی پوری تاریخ میں علاقے کے سمندری راستوں کی سلامتی کا ضامن رہا ہے۔
- ۱۸/۰۷/۲۴