جنوبی شام میں فوج کی کامیابیوں نے اسرائیلی منصوبوں کو خاک میں ملادیا ہے
مشرق وسطیٰ امور کے شامی ماہر:
نیوز نور23 جولائی/مشرق وسطیٰ امو رکے ایک شامی ماہر نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم نےدہشتگردوں کے ذریعے بفر زون قائم کرنے کا جو گھناؤنا منصوبہ تیار کیاتھا اس میں اسے ذلت آمیز شکست ہوئی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق مقامی میڈیا کےساتھ انٹرویو میں ’’ہشام حسون‘‘نے کہاکہ غاصب صیہونی رژیم نےدہشتگردوں کے ذریعے بفر زون قائم کرنے کا جو گھناؤنا منصوبہ تیار کیاتھا اس میں اسے ذلت آمیز شکست ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ غاصب صیہونی رژیم کا اثرورسوخ ختم ہوگیا ہے وہ اب دمشق کےساتھ 1974ء کے معاہدے کو برقراررکھنے کی تاکید کررہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ جنوبی شام کے درعا صوبے میں داعش کے قبضے میں ایک چھوٹا سا علاقہ ابھی بھی ہے اورفوج اس علاقے کو بھی آزاد کرانے میں پرعزم ہے۔
انہوں نے کہاکہ جنوبی شام میں دمشق کے اتحادی فورسز کی تعیناتی سے متعلق صیہونی رژیم کو امریکہ اورروس کی طرف سے کسی بھی طرح کی ضمانت نہیں دی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ صیہونی رژیم نے قنینطراصوبے میں اپنے حمایت یافتہ دہشتگردوں سے شامی فوج کے سامنے سرنڈر کرنے کا مطالبہ کیا کیونکہ اسے ڈرتھا کہ دہشتگردوں کے خلاف عسکری کاروائی کےد وران اسے بھی جنگ میں کودنا پڑے گا اوریقینی طورپراس میں اسے شکست ہوگی ۔
شمالی شام کی موجودہ صورتحال کے بارے میں انہوں نے کہاکہ غوطہ شرقی کی طرح اسٹریٹجک صوبے ادلب کو آزاد کرانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ تاہم اس صوبے کو آزاد کرانے کی جنگ انتہائی خونریز ہوگی اس لئے میرا ماننا ہے کہ دہشتگرد اہم علاقوں کو شامی فوج کے حوالے کرنے پر رضا مند ہونگے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔