میانمار میں نسلی اور مذہبی اقلیتوں کے لئے ماحول خطرناک بنا ہوا ہے
میانمار میں نسلی اور مذہبی اقلیتوں کے لئے ماحول خطرناک بنا ہوا ہے
نیوزنور20 جولائی/اقوام متحدہ کے انسانی حقوق تفتیش کاروں نے کہاہے کہ بنگلہ دیش پہنچنے روہنگیا پناہ گزینوں نے کہا کہ میانمار میں ان کے خلاف تشدد اور مظالم جاری ہے جہاں نسلی اور مذہبی اقلیتوں کے لئے ماحول خطرناک بنا ہوا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق تفتیش کاروں نے کہاہے کہ بنگلہ دیش پہنچنے روہنگیا پناہ گزینوں نے کہا کہ میانمار میں ان کے خلاف تشدد اور مظالم جاری ہے جہاں نسلی اور مذہبی اقلیتوں کے لئے مکمل ماحول خطرناک بنا ہوا ہے۔
میانمار پر آزادانہ بین الاقوامی تحقیقاتی مشن کے ارکان نے کوکس بازار میں پناہ گزین کیمپ کے پانچ روزہ دورے مکمل کرنے کے بعد یہاں یہ بات کہی۔ تفتیشی مشن کے ارکان نے گزشتہ سال اگست میں میانمار کی راکھین ریاست میں فوج کی مہم کے بعد فرار ہونے والے 700،000 سے زیادہ روہنگیا پناہ گزینوں میں سے نئے آنے والے لوگوں سے بات چیت کی۔
تفتیش کاروں نے ایک بیان میں کہا کہ پناہ گزینوں نے تشدد اور ظلم و جبر کا سامنا کرنے والے انتہائی خطرے کا ذکر کیا جس سے ان کی روزی روٹی کے ذرائع بند ہوگئے ہیں اور بالآخر خطرناک ماحول کی وجہ سے انہیں میانمار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ نئے پناہ گزینوں کی آمد میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مسلسل سنگین صورتحال کو بھی ظاہر کرتا ہے۔