اسرائیل نے نسل پرستی کو قانونی شکل دے دی ہے
حماس:
نیوزنور20 جولائی/ فلسطینی تحریک حماس نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں صیہونی ریاست کے بل کی منظوری کو صیہونی نسل پرستی کو قانونی شکل دینے کے مترادف قرار دیا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان’’ فوزی برھوم‘‘ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس نسل پرستانہ قانون کی منظوری سے سرزمین فلسطین میں فلسطینیوں کے قیام اور ان کے تاریخی حق کا معاملہ خطرے میں پڑ جائے گا اور فلسطینیوں کی زمینیں کھلم کھلا غصب کی جانے لگیں گی ۔
ادھرجہاد اسلامی فلسطین کے سینیئر رکن یوسف الحساینہ نے بھی کہا ہے کہ اس بل کی منظوری انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں سے فلسطینیوں کی مکمل نابودی کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ باہمی اتحاد و یکجہتی اور علاقائی و عالمی تعاون کے ذریعے اس خطرناک سازش کا مقابلہ کیے جانے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے جمعرات کو صیہونی ریاست کا بل منظور کرلیا ہے جس کے تحت پوری سرزمین فلسطین صرف صیہونیوں کی ہوگی اور فلسطینیوں کو ان کے پیدائشی شہری اور انسانی حقوق سے محروم ہونا پڑے گا۔