ایران کی عسکری طاقت کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکہ و اسرائیل ایران کے خلاف حملے کی حماقت نہیں کر سکتے
اسرائیلی میڈیا:
نیوزنور18جولائی/ایک اسرائیلی ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اگرچہ صہیونی ریاست اورواشنگٹن نے ایران پر حملے کی منصوبہ بندی کی ہے تاہم امام خامنہ ای کے بیان کہ غاصب صہیونی ریاست کے خاتمے کیلئے فقط چند منٹ درکار ہیں کے پیش نظر استعماری قوتیں کبھی بھی اس قسم کی غلطی کرنے کی جرأت نہیں کریں گی۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ویب سائٹ’’ ڈیپکا فائل‘‘اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اگرچہ صہیونی ریاست اورواشنگٹن نے ایران پر حملے کی منصوبہ بندی کی ہے تاہم امام خامنہ ای کے بیان کہ غاصب صہیونی ریاست کے خاتمے کیلئے فقط چند منٹ درکار ہیں کے پیش نظر استعماری قوتیں کبھی بھی اس قسم کی غلطی کرنے کی جرأت نہیں کریں گی۔
رپورٹ کے مطابق ایران پروجیکٹ کا نام اسرائیلی آرمی چیف کے ساتھ امریکہ کے دورے پر آئے میجر جنرل نیٹزن الون نے پیش کیا اس میں امریکی چیف آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل جوزف ڈانفورڈ اور سینٹرل کمانڈ کے چیئرمین جنرل جوزف فوٹیل بھی موجود تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران پر حملے کی نگرانی کا کام 53 سالہ میجر جنرل الون ہی کو سپرد کیا گیا ہے حالانکہ وہ 34 سالہ ملٹری سروس کے بعد ریٹائرمنٹ لینے کی تیاری کررہے ہیں اور انہیں یہ ٹارگٹ ان کا فوج کی خفیہ یونٹوں اور انٹیلی جنس کے شعبے میں ماہرانہ خدمات کی انجام دہی کی بنیاد پر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کےمطابق میجر جنرل نیٹزن الون کو اسرائیلی اورامریکی حکام نے اس بات پر قائل کیا کہ وہ ایران پروجیکٹ کی نگرانی کے لیے ملازمت سے ریٹائرمنٹ میں تاخیر قبول کریں ایران پروجیکٹ میں مْمکنہ طور پر سرجیکل اسٹرائیک کی کارروائی کی گیدڑ بھبکی بھی ماری گئی ہے جس میں ایران کی جوہری تنصیبات، بیلسٹک میزائل لانچنگ پیڈ اور مشرق وسطیٰ میں ایرانی فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کا خواب دکھایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جب دیکھا کہ امریکہ اور روس کے درمیان تعلقات بند گلی میں پھنس گئے اور ایران اور حزب اللہ شام کے محاذ پر سرگرم ہیں اور جنوبی شام میں اسرائیلی سرحد کی طرف ان کی پیش قدمی جاری ہےتو ایسے میں وقت ضائع کیے بنا ایران کے خلاف فوجی کارروائی شروع کی جائے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی افغانستان، عراق اور شام جیسے ممالک میں بدترین شکست کھاچکے ہیں تو ایسی صورت میں ایران پر حملہ کرنے کی سوچ بھی نہیں سکتے جس کی ٹیکنالوجی بالخصوص دفاعی صلاحیت مذکورہ ممالک سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ رہبرمعظم انقلاب اسلامی امام خانہ ای نے کئی مرتبہ اس بات کو دہرایا ہے کہ اگر امریکہ کوئی غلطی کرے گا تو اسرائیل چند ہی منٹ میں صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا جبکہ دوسری جانب اگر دیکھا جائے تو امریکہ و اسرائیل دہائیوں سے اس کوشش میں ہیں کہ موقعہ ملتے ہی ایران کےخلاف فوجی کارروائی کا آغاز کیا جائے تاہم ایران کی عسکری طاقت کو مدنظر رکھتے ہوئے استعماری طاقتوں میں اس قسم کے اقدام کی جرأت و صلاحیت موجود نہیں ہے۔
- ۱۸/۰۷/۱۸