سعودی عرب تاجکستان میں وہابیت اور سلفی گری کے فروغ اور ترویج کے اقدامات کر رہاہے
تاجکستانی ماہر:
نیوزنور18جولائی/ تاجکستان کے ایک ماہر نے کہا ہے کہ سعودی عرب تاجکستان میں وہابیت اور سلفی گری کے فروغ اور ترویج کے اقدامات کر رہاہےاوراس پروجیکٹ کا اصلی ہدف تاجکستان میں وہابیت کا فروغ ہےاوریہ پروگرام صرف تاجیکستانی نوجوانوں کیے مخصوص ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق تاجیکستانی ماہر ’’ خورشید امام نظراف‘‘ نے اپنی تحریر میں کہ جس کا عنوان’سعودی عرب کا تاجکستانی نوجوانوں میں نفوذ ‘ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب تاجکستان میں وہابیت اور سلفی گری کے فروغ اور ترویج کے اقدامات کر رہاہے ۔
انہوں نے کہا کہ فروری 2018 کے مہینے میں سعودی اور تاجکستانی اخبارات سعودی تعاون سے تعلیمی اداروں کی تعمیر اور تکمیل کے حوالے سے خبر شائع ہوئیں اوراس پروجیکٹ کی سرمایہ کاری اور تمام تر تعمیراتی امور کی انجام دہی شاہ سلمان نامی ادارہ کررہا ہےاورابتدائی نگاہ میں یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں کیوں کہ یہ دو ممالک کئی دہایوں سے باہمی تعلقات اور ڈپلومیٹیک روابط کی بنیاد پر کئی پروجیکٹ میں کام کر چکے ہیں لیکن اس ادارے کے وظائف پر معمولی سی توجہ سے اس بات کا اندازہ ہوجاتا ہے کہ اس پروجیکٹ کا اصلی ہدف تاجکستان میں وہابیت کا فروغ ہےکیونکہ اس ادارے کی اصلی فعالیت اور سرگرمی انتظامی اور اعتقادی مسائل کی تربیت ہے لیکن نکتہ اہم یہ ہے کہ یہ پروگرام صرف تاجکستانی نوجوانوں کیے مخصوص ہے۔
موصوف ماہر نے کہا کہ اس ادارے کی تکمیل کے لیے 10 لاکھ 64 ہزار ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہےاور اسی طرح دو مہینے قبل سعودی عرب کی جانب سے 5۔3 کروڑ ڈالر 30 مختلف شہروں میں مدارس کی تعمیر کے لیے مختص کیے گیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ایران اور تاجکستان کے مضبوط تعلقات نہ ہونے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے مستقیم اور غیر مستقیم طریقہ سے تاجیکی جوانوں میں اپنا نفوذ بڑھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوویت یونین کے پہلے اور دوسرے دور میں سعودی عرب کے شہزادوں نے پاکستان ،افغانستان اور تاجکستان کے مختلف علاقوں میں بالخصوص دہی علاقوں میں دینی و مذہبی تعلیمی ادارے اور مدارس قائم کیے اور ان اداروں اور مدارس کے ذریعہ نوجوانوں میں وہابی اور سلفی عقائد کو فروغ دیااور بعد میں انہی مدارس کے زریعہ دہشتگرد گروہ تشکیل دیے گئے اور ان گروہوں کوروس سمیت کئی ممالک کے خلاف استعمال کیا گیا اور تمام جنگجوں انہی مدارس کے تربیت شدہ تھے۔
- ۱۸/۰۷/۱۸