شام میں ایرانی فوجی مشیروں کی تعیناتی دمشق کی قانونی حکومت کی درخواست پر انجام پائی ہے
صدر پوتین کے خصوصی مشیر:
نیوزنور18 جولائی/روسی صدر ولاد میر پوتین کے خصوصی مشیر نے کہا ہے کہ عرب جمہوریہ شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجی موجودگی بین الاقوامی قوانین کے تحت جائز ہے کیونکہ ایران نے دمشق کی درخواست پر اس عرب ملک میں اپنے فوجی مشیروں کو تعینات کیا ہے ۔
عالمی اردوخبررساں ادار’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’الیگزنڈر لاورندیف‘‘نےکہاکہ عرب جمہوریہ شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجی موجودگی بین الاقوامی قوانین کے تحت جائز ہے کیونکہ ایران نے دمشق کی درخواست پر اس عرب ملک میں اپنے فوجی مشیروں کو تعینات کیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ جنوبی شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کوئی فوجی موجودگی نہیں ہے اوراس حوالے سے مغربی میڈیا کی طرف سے پروپیگنڈہ مہم کی جارہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ جنوبی شام میں مسلح گروہوں نے شامی فوج کےسامنے ہتھیار ڈالنے پر رضا مندی ظاہر کی جبکہ داعش اورجبہت النصرہ جیسے تکفیری دہشتگردگروہوں کے خلاف شامی فوج کی مہم کامیابی کےساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ عرب جمہوریہ شام میں ایرانی فوجی مشیروں کی تعیناتی دمشق کی قانونی حکومت کی درخواست پر انجام پائی ہے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۰۷/۱۸