غزہ کی گذرگاہوں کی بندش صہیونی ریاست کا نیا جرم ہے/فلسطینی قوم صہیونی دشمن کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے گی
حماس کے ترجمان:
نیوزنور18جولائی/اسلامی تحریک مقاومت حماس کے ترجمان نے غزہ پٹی اور غرب اردن کے درمیان زمینی رابطے اور تجارتی آمد ورفت کے لیے استعمال ہونے والی گذرگاہ کرم ابو سالم کی بندش کی شدید مذمت کرتے ہوئےاسے صہیونی ریاست کا ایک نیا جرم قرار دیا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اسلامی تحریک مقاومت حماس کے ترجمان’’ عبدالطیف القانوع ‘‘نے غزہ پٹی اور غرب اردن کے درمیان زمینی رابطے اور تجارتی آمد ورفت کے لیے استعمال ہونے والی گذرگاہ کرم ابو سالم کی بندش کی شدید مذمت کرتے ہوئےاسے صہیونی ریاست کا ایک نیا جرم قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرم ابو سالم گذرگاہ کی بندش فلسطینی ماہی گیروں پر پابندیاں اور غزہ پٹی پر جارحیت مسلط کرنے کی دھمکیوں نے صہیونی ریاست کا مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پٹی کے عوام کا گھیرا تنگ کرنے کے صہیونی اقدامات نے اسرائیل کی بدنیتی واضح کردی ہے۔
ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ صہیونی ریاست کے فلسطینیوں بالخصوص غزہ کے دو ملین عوام کے خلاف اقدامات کا نوٹس لے اور صہیونی جرائم کی روک تھام کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست کے غزہ کے عوام کے خلاف انتقامی اقدامات بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔
عبدالطیف القانوع نے مزید کہاکہ صہیونی دشمن کی جانب سے غزہ پٹی کے عوام کے عزم کو متزلزل کرنے کے لیے اقتصادی پابندیوں کے نفاذ کی کوشش بری طرح ناکام ہوگی اور فلسطینی قوم صہیونی دشمن کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے گی۔