جوہری معاہدے سے نکلنے کا امریکہ کا فیصلہ احمقانہ ہے
نیدرلینڈ کے معروف تجزیہ کار : نیوز نور 09 مئی/نیدرلینڈ کے معروف سیاسی تجزیہ کار ومصنف
نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے سے علحٰیدہ ہونےکے ٹرمپ کے فیصلے سے اسلامی جمہوریہ
ایران اورمغرب کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا ۔ عالمی اردوخبررساں
ادارے’’نیوز نور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ’’لورا شمان‘‘نے جوہری معاہدے سے علحٰیدہ
ہونےکے ٹرمپ کے فیصلے سے اسلامی جمہوریہ ایران اورمغرب کے درمیان کشیدگی میں مزید
اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ اس لئےجرمنی ،فرانس اوربرطانیہ نے اس تاریخی معاہدے کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔ انہوں نے کہاکہ علاقے میں امریکہ کا اپنا اسٹریٹجک ایجنڈا
ہے اورصیہونی نواز ٹرمپ ایران جوہری معاہدے سے متعلق آئی اے ای کے رپورٹوں کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں
ہے۔ موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی
کرنا امریکہ کی تاریخ رہی ہے پیرس ماحولیاتی معاہدہ اس کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ کی پالیسی علاقے میں تنازعات پیدا
کرنے اور اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے پر
مبنی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر
مغرب اورمسلم دنیا کے درمیان
تنازعہ کھڑا ہوتا ہے تو سب سے پہلے
نقصان یورپی ممالک کو ہی اُٹھانا
پڑےگا۔ واضح رہے کہ امریکی
صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کل شام اعلان کیا کہ
ان کا ملک 2015 ء میں ہونے والے ایران جوہری معاہدے سے نکل رہا ہے اورایران کے خلاف دوبارہ سخت پابندیاں عائد کی
جائیں گی۔ ادھر ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکی صدر کے اعلان کے بعد کہاکہ وہ جوہری معاہدے پر قائم رہیں گے اوراس حوالے سے چین ،روس اوردیگر یورپی ممالک
سے مشاورت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ
ایران ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے نکلنے کے
فیصلے کے جواب میں یورینیم کی لامحدود افزودگی
دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔