ٹرمپ کی احمقانہ سوچ اور پالیسی امریکہ کو لے ڈوبے گی
رپورٹ:
نیوزنور16جولائی/دنیا میں اس وقت سب سے بدقسمت ملک امریکہ ہے اور اس کی وجہ کوئی اور نہیں خود امریکی صدر ٹرمپ ہیں جنہیں امریکیوں نے خود منتخب کرتے ہوئے اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری تھی کیونکہ اقتدار میں آنے کے بعد سے ٹرمپ کی وجہ سے امریکی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہورہی ہےجبکہ ان کی حرکتوں سے امریکہ کے اتحادی بھی اب امریکہ سے متنفر ہورہے ہیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایرانی جوہری معاہدے سے دستبرداری ٹرمپ کی بہت بڑی سیاسی غلطی ہےجس کی وجہ سے امریکہ کے حوالے سے دنیا بھر میں یہ تاثر قائم ہوا ہے کہ امریکہ وعدہ خلافی کرنے والااور غیر اخلاقی ملک ہےمعاہدے سے دستبردار ہونے پر جہاں ایران آگ بگولہ ہوا وہیں معاہدے میں شامل امریکہ کے اتحادی برطانیہ،فرانس اور جرمنی بھی آگ بگولہ ہوئے اور اس امریکی اقدام کی شدت سے مخالفت کی۔
رپورٹ کے مطابق معاہدے سے دستبرداری کے بعد امریکہ نے دنیا بھر میں موجود تمام اتحادیوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایران پر پھر سے پابندیاں عائد کرنے جارہا ہے اور جو ملک ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم رکھے گا وہ بھی امریکی پابندیوں کی زدمیں آجائے گاخواہ وہ ملک امریکہ کا قریبی اتحادی ہی کیوں نہ ہو اوراس دھمکی نے بھی یورپی ممالک بالخصوص فرانس،برطانیہ اور جرمنی کو حیرت میں مبتلا کردیاان ممالک کے نزدیک انہیں امریکی پابندیوں کی زد میں نہیں آنا چاہیے کیوں کہ وہ جوہری معاہدے پر عملدرآمد کررہے ہیں اور اس معاہدے سے دستبرداری امریکہ کا ذاتی فعل ہےاور معاہدہ کرنے والے دیگر ممالک پر اس کے اثرات مرتب نہیں ہونے چاہئےخاص طور پر کہ یورپی ممالک کے ایران کے ساتھ گہرے تجارتی تعلقات قائم ہوچکے ہیں جو کسی بھی طور پر امریکی پابندیوں کی نذر نہیں ہونے چاہئے۔
اقتصادی جنگ کی شروعات کرتے ہوئے امریکہ نے برآمدات پر ہوشربا ٹیکس میں اضافے کا اعلان کیا جس کی چین نےمذمت کرتے ہوئے چین کے لیے امریکی برآمدات پر ٹیکس اضافے کا اعلان کیااورچین کے بعد یورپی یونین کی باری آئی اور ٹرمپ نے امریکہ کے لیے یورپی یونین کی برآمدات پر بھی ٹیکس بڑھانے کا اعلان کیاجسے یورپی یونین نے شدت سے مذمت کرتے ہوئے اسے یورپی یونین کے خلاف تجارتی جنگ قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے ساتھ تو لگتا ہے کہ ٹرمپ کی کوئی خاص دشمنی بن گئی ہے جسے ٹرمپ نیٹو کے پلیٹ فارم سے بھی نبھاتے ہوئے نظر آرہے ہیں کیونکہ ٹرمپ نے نیٹو ممالک سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اپنے اپنے GDPکا دو فیصد حصہ نیٹو کے لیے مخصوص کردیں اور 2020 تک اسے 4فیصد تک لے جائیں۔
ٹرمپ کے بقول یہ امریکہ کے ساتھ ناانصافی ہے کہ وہ نیٹو کے اخراجات کا بیشتر حصہ برداشت کرے اور دیگر رکن ممالک کم کریں ٹرمپ نے کہا کہ یورپی ممالک کا امن واستحکام امریکہ کی وجہ سے ہے اور اگر معاملات اس طرح چلتے رہے تو امریکہ نیٹو سے دستبردار ہوجائے گا اور اسی میں امریکہ کی بھلائی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس امریکی مؤقف پر نیٹو ممالک جو کہ بیشتر یورپی یونین ممالک پر مشتمل ہیں حیران اور پریشان ہیں کہ آخر ٹرمپ یہ کیا کررہا ہےاوربات یہاں تک آن پہنچی ہے کہ جرمن وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ کے اتحادی ممالک اتنے زیادہ نہیں اور امریکہ کو چاہیے کہ وہ اپنے اتحادیوں سے اتحاد کو ٹوٹنے سے بچائیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیاں عجیب و غریب ہیں اور ان کے شرسے دشمن تو کیا اتحادی اور دوست ممالک بھی محفوظ نہیں اور اگر ٹرمپ کی یہی پالیساں جاری رہیں تو وہ بہت جلد اکیلا اور اتحادیوں سے محروم ہوجائے گا۔
- ۱۸/۰۷/۱۶