نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


ایرانی محقق:

 نیوزنور14 جولائی :مشرق وسطیٰ امور کے ایک ایرانی محقق نے  کہا ہے کہ  شام  کے دشمن اس وقت بوکھلاہٹ کا شکار ہیں کیونکہ  وہ اس ملک کے جنوبی  علاقے میں اپنے مقاصدحاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ’’طالب ابراھیم ‘‘نےکہاکہ شام  کے دشمن اس وقت بوکھلاہٹ کا شکار ہیں کیونکہ  وہ اس ملک کے جنوبی  علاقے میں اپنے مقاصدحاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

 انہوں نے کہاکہ جنوبی شام میں تکفیری دہشتگردوں  کے قبضے سے شہروں اورقصبوں کو آزاد کرانے کی شامی فوج کی مہم   سے امریکہ ،صیہونی رژیم اورسعودی دشمن  بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔

انہوں نے مغربی کی طرف سے  جنوبی شام میں فوجی آپریشن کو اقوام متحدہ کی قرارداد  2410 کی خلاف ورزی قراردیے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ غوطہ کی آزادی کے آپریشن کےدوران مغرب کی طرف سے بھی  اسی طرح کی پروپیگنڈہ مہم چلائی جارہی تھی۔

انہوں نے کہاکہ  شام کے دشمنوں کو یہ لگتا تھا کہ بشارالاسد حکومت  کا خاتمہ یقینی   ہے تاہم اب وہ  دمشق اوراسکے اتحادیوں کی کامیابی سے  حیرت زدہ ہیں۔

انہوں نے تکفیری دہشتگردوں اورصیہونی رژیم کے درمیان قریبی تعاون کے بارے میں کہاکہ صیہونی رژیم علاقہ جولان میں تکفیری دہشتگردوں کی بھرپور حمایت کرتی رہی ہے ۔

ادھرشام کی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے اپنی پیشقدمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے صوبہ درعا کے صدر مقام درعا سٹی کو مکمل طور پر آزاد کرالیا ہےاور شام کے صوبہ درعا کے صدر مقام درعا سٹی میں شامی فوج کی گاڑیوں کے داخل ہوتے ہی یہ شہر دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد ہوگیایہ  درعا  شہر پچھلے کئی برسوںسے دہشت گردوں کے قبضے میں تھا - شامی فوج نے شہر کے مرکزی محلے درعا البلدہ میں معروف مسجد کی چھت پر شام کا قومی پرچم لہرادیا۔

 واضح رہے کہ مارچ دوہزار گیارہ میں شام میں حکومت کے مخالفین کے احتجاجی مظاہرے اسی شہر سے شروع ہوئے تھے۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی