ایران پر نئی پابندیوں کا اطلاق جوہری معاہدے کی خلاف روزی کے مترادف ہوگا
امریکی تجزیہ کار: نیوزنور08مئی/امریکی ماہر جوہری امور اور آرمز کنٹرول
ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایران پر
دوبارہ پابندیاں لگانا جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکی
ماہر جوہری امور اور آرمز کنٹرول ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر’’ڈریل جی
کیمبیل‘‘ نے امریکی صدر کے اس بیان کہ وہ ایران جوہری معاہدے سے متعلق اپنے حتمی فیصلے
کا اعلان کریں گے کے ردعمل میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایران پر دوبارہ
پابندیاں لگانا جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ ایران پر نئی پابندیوں کا اطلاق کرے
گا تو جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا۔ انہوں نے ڈونالڈ ٹرمپ سےمخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ یاد رکھیں
کہ ایران جوہری معاہدہ یکطرفہ نہیں بلکہ چند فریقین کے درمیان طے پانے والا معاہدہ
ہے اور اس میں شامل کوئی ایک فریق اسے یکطرفہ طور پر ختم نہیں کرسکتا۔ امریکی ماہر جوہری امور نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس
معاہدے کے من و عن عمل کررہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے 12 مئی کو ایران کے ساتھ جوہری
معاہدے کی توثیق کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرنا تھا مگر انہوں نے گزشتہ رات اپنے ایک
ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ وہ آج اپنے حتمی فیصلے کا اعلان کریں گے۔ واضح رہے کہ اعلٰی ایرانی قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ
جوہری معاہدے سے ڈونالڈ ٹرمپ کی ممکنہ علحٰیدگی پر بھرپور ردعمل ظاہر کیا جائے گا
۔