شام کا جنوبی شہر درعا دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد
رپورٹ:
نیوزنور14 جولائی :شام کی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے اپنی پیش قدمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے صوبہ درعا کے صدر مقام درعا سٹی کو مکمل طور پر آزاد کرالیا ہے ۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق شام کے صوبہ درعا کے صدر مقام درعا سٹی میں شامی فوج کی گاڑیوں کے داخل ہوتے ہی یہ شہر دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد ہوگیا درعا شہر پچھلے کئی برسوں سے دہشتگردوں کے قبضے میں تھا اور شامی فوج نے شہر کے مرکزی محلے درعا البلدہ میں معروف مسجد کی چھت پر شام کا قومی پرچم لہرادیا۔
درعا کے محلوں البلد ، طریق السد ، المخیم ، سجنہ ، المنشیہ اورالصوامع میں بھی موجودہ دہشت گردوں نے شامی فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دئے ہیں اور شام کے جنوبی علاقوں میں فوج کا آپریشن جون کے آخری ایام میں تین جانب سے شروع ہوئے تھےاس عرصے میں دہشتگردوں اور مسلح گروہوں کے قبضے سے دسیوں چھوٹے بڑے شہروں اور دیہاتوں کو آزاد کرالیا گیا ہے ۔
صوبہ درعا کے کے شہر داعل میں روسی مرکز نے کہا ہے کہ اس شہر میں دس ٹن سے زائد انسان دوستانہ امدادی اشیا ارسال کی گئی ہیں ۔
روسی مرکز نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ اس شہر کے بیس ہزار باشندے اپنے گھروں کو واپس لوٹ آئے ہیں جس سے یہ ظاہرہوتا ہے کہ معمولات زندگی بحال ہورہے ہیں ۔
روس کے فوجی ذرائع نے بھی اعلان کیا ہے کہ مخالفین کے زیرکنٹرول علاقوں کو شامی حکومت کے حوالے کئےجانے کے بارے میں مخالفین سے مذاکرات کے لئے روسی فوج کا ایک وفد درعا شہر میں داخل ہوگیا ہے۔
دریں اثنا شام کے شمالی صوبے ادلب کے بعض سرکردہ مخالفین نے بھی کہا ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ اختلافات کو حل کرنے کے لئے اپنے زیرکنٹرول علاقے حکومت کے حوالے کرنے کے لئے تیار ہیں اور اس سلسلے میں وہ دمشق حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں –