شیطان بزرگ امریکہ،اسرائیل ،سعودی عرب اوران کے اتحادی شام میں اپنی پراکسی جنگ ہار چکے ہیں
بین الاقوامی امور کے امریکی تجزیہ کار:
نیوزنور14 جولائی :بین الاقوامی امور کے ایک امریکی تجزیہ کارنے کہا ہے کہ شیطان بزرگ امریکہ،اسرائیل ،سعودی عرب اوران کے اتحادی شام میں اپنی پراکسی جنگ ہار چکے ہیں کیونکہ شامی فوج اوران کے اتحادی پورے ملک کو تکفیری دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کررہے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’رابرٹ انگلاکیش‘‘نےکہاکہ شیطان بزرگ امریکہ،اسرائیل ،سعودی عرب اوران کے اتحادی شام میں اپنی پراکسی جنگ ہار چکے ہیں کیونکہ شامی فوج اوران کے اتحادی پورے ملک کو تکفیری دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ ،اسرائیل ،سعودی عرب اوران کے اتحادیوں کو اس حقیقت کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے کہ دمشق حکومت کے خلاف پراکسی جنگ میں انہیں ذلت آمیز شکست ہوئی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ شام میں امریکی قیادت بشارالاسد کو اقتدار سے ہٹانے کے اپنے منصوبے میں ناکام ہوئی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اسد مخالف اتحادیوں نے شامی بحران پر اپنے اربوں ڈالر ضائع کئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ گذشتہ سات سالوں کےدوران دمشق کے دشمنوں نے شام میں سرگرم تکفیری دہشتگردوں کو اربوں ڈالر کے ہتھیار فراہم کئے ۔
تجزیہ نگار کے مطابق دنیا آج امریکہ کے شیطان محاذ سے شام کی مکمل آزادی کا مشاہدہ کررہی ہے ۔
انہوں نے عرب جمہوریہ شام پر غاصب صیہونی رژیم کے حالیہ حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ غاصب رژٰیم میں شام اوراسکے اتحادیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت موجود نہیں ہے ۔
ادھرشام کی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے اپنی پیشقدمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے صوبہ درعا کے صدر مقام درعا سٹی کو مکمل طور پر آزاد کرالیا ہےاور شام کے صوبہ درعا کے صدر مقام درعا سٹی میں شامی فوج کی گاڑیوں کے داخل ہوتے ہی یہ شہر دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد ہوگیایہ درعا شہر پچھلے کئی برسوں سے دہشت گردوں کے قبضے میں تھا - شامی فوج نے شہر کے مرکزی محلے درعا البلدہ میں معروف مسجد کی چھت پر شام کا قومی پرچم لہرادیا۔
واضح رہے کہ مارچ دوہزار گیارہ میں شام میں حکومت کے مخالفین کے احتجاجی مظاہرے اسی شہر سے شروع ہوئے تھے۔