آئرش پارلیمنٹ نے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا بل منظور کرلیا
رپورٹ:
نیوزنور13جولائی /یورپی ملک آئرلینڈ کی سینٹ نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کے غیرقانونی کارخانوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کے بائیکاٹ کا بل منظور کرلیاہے اس بل کی منظوری کے بعد اسرائیلی کارخانوں کی مصنوعات کی آئرلینڈ میں درآمدات پر پابندی کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے‘‘نیوزنور’’کی رپورٹ کے مطابق یورپی ملک آئرلینڈ کی سینٹ نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کے غیرقانونی کارخانوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کے بائیکاٹ کا بل منظور کرلیاہے اس بل کی منظوری کے بعد اسرائیلی کارخانوں کی مصنوعات کی آئرلینڈ میں درآمدات پر پابندی کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
خیال رہے کہ آئرلینڈ کی پارلیمنٹ نے اسرائیلی مصنوعات پر پابندی کے بل پر رواں سال جنوری میں رائے شماری کا فیصلہ کیا تھا تاہم آئرش حکومت اورلیمنٹ کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا جس کے تحت حکومت نےبل کی منظوری سے قبل صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالنے کا یقین دلایا تھا۔ تاہم آئرش حکومت غرب اردن میں یہودی کالونیوں کے کارخانوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کی روک تھام کے حوالے سے کوئی موثر اقدام نہیں کرسکی۔
اسرائیلی مصنوعات کی درآمدات کے بائیکاٹ کی کوششوں پر اسرائیل نے اپنے ہاں متعین آئرلینڈ کی خاتون وزیر کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے شدید احتجاج کیا تھا۔
ادھراسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے الزام عاید کیا ہے کہ آئرلینڈ کی پارلیمنٹ کے آزاد ارکان نے صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کی عالمی تحریک ’بی ڈی ایس‘ سے متاثر ہو کرصہیونی مصنوعات کے بائیکاٹ کا بل پیش کیا ہے۔