سعودی جیلوں میں ہزاروں افراد بغیر مقدمات کےقید
ہیومن رائٹس واچ: نیوزنور08مئی/انسانی
حقوق کی بین الاقوامی تنظیم نےسعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر سخت تنفید کرتے ہوئے
کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہزاروں افراد کو سالوں سے مقدمات کے اندراج کے بغیر ہی قید
کر رکھا ہے۔ عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق انسانی
حقوق کی بین الاقوامی تنظیم’’ ہیومن رائٹس واچ‘‘نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر
سخت تنفید کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے
ہزاروں افراد کو سالوں سے مقدمات کے اندراج کے بغیر ہی قید کر رکھا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے وزارت داخلہ سے حاصل سرکاری اعداد وشمار کا
جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ 2 ہزار 3 سو 5 افراد بغیر کسی عدالتی کارروائی کے 6 ماہ سے
زائد عرصے سے قید ہیں جبکہ ایک ہزار 8 سو 7 افراد ایک سال سے زائد عرصے سے اور 2
سو 51 افراد 3 سال سے زائد عرصے سے قید ہیں اور اب بھی ان کے خلاف تحقیقات جاری
ہیں اس کے علاوہ ایک شخص 10 سال سے قید ہے جو بظاہر جبری حراست کا کیس ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے سعودی اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ لوگوں کو
جبری طور پر قید نہ رکھا جائے۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب
میں گزشتہ کچھ سالوں میں جبری حراستوں میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ نیویارک سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے گروپ کی مشرق وسطیٰ
کی ڈائریکٹر سارا لیہہ وہٹسن نے کہا کہ اگر سعودی حکام بغیر کسی الزام کے لوگوں کو
اسی طرح مہینوں قید رکھ سکتے ہیں تو یہ اس بات کا اظہار ہے کہ سعودی عدالتی نظام
اب مؤثر نہیں رہا۔ واضح رہےکہ سعودی عرب دنیا میں سب سے زیادہ سزائے موت دینے والا
ملک ہے۔