یمن اسرائیلی ہتھیاروں کی تجربہ گاہ
امریکی ذرائع:
نیوزنور10جولائی/ امریکی ذرائع نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب اسرائیل کے ممنوعہ ہتھیاروں کو یمن میں ٹیسٹ کر رہا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکی ذرائع نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ یمن کے خلاف جنگ میں سعودی عرب اور اس کی اتحادی افواج کے مظالم نئے مرحلہ میں داخل ہو گئے ہیں یمن سے نشر ہونے والی جنگی تصاویر میں عجیب و غریب اسلحہ کی نمائش کی گئی ہے نت نئے قسم کے بم اور خطرناک اسلحے کے استعمال کی وجہ سے شہید ہونے والے شہریوں کے جسم شناخت کے قابل نہیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب یمن کے خلاف جنگ میں اسرائیل کا ممنوعہ اسلحہ استعمال کر رہا ہے اور اس اسلحہ کا استعمال اسرائیل کی درخواست پر ہے جو اپنے نئے قسم کے اسلحہ کو ٹیسٹ کرنا چاہتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب نوجوان ولی عہد کے برسراقتدار آنے کے بعد دن دگنی رات چوگنی رفتار کے ساتھ اسرائیل کے ساتھ کھلا رابطہ رکھنے کیلئے بڑھ رہا ہے اس راستے میں آج سعودی عرب اسرائیل کے ممنوعہ اسلحہ کو صیہونی حکومت کی جانب سے یمن کے عوام پر استعمال کر رہا ہے تاکہ اس کے ذریعے غاصب صیہونی حکومت اپنے نئے بنائے جانے والے اسلحہ بارود کو ٹیسٹ کر سکے۔
ذرائع کے مطابق الحدیدہ جنگ میں بھی اس قسم کا ممنوعہ اسلحہ استعمال کیا گیا ہےاوراسرائیل نے سعودی عرب کی فضائیہ کو ممنوعہ بم اور میزائل فراہم کئے ہیں جن کو یمن کے مختلف صوبوں میں انصار اللہ کے ٹھکانوں کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے اس اسلحہ کی فراہمی کا مقصد ان میزائلوں کو ٹیسٹ کرنا اور ان کی تباہ کرنے کی صلاحیت کا اندازہ لگانا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی فضائیہ اسرائیل کے ممنوعہ اسلحہ کو امریکی کی جانب سے فراہم کئے جانے والے اسلحہ کی کھیپ میں حاصل کرتی ہے تاکہ اس طرح کسی بھی قسم کے میڈیا لیکس سے بچا جا سکے۔
- ۱۸/۰۷/۱۰