دہشتگردی کے خاتمے تک شام سے ایران کاانخلاء ناممکن ہے
مشرق وسطی امور کے تجزیہ کار:
نیوزنور09جولائی/مشرق وسطی امور کے ایک تجزیہ کار نے بشار الاسد کی صدارتی حیثیت کے حوالے سے روس اور امریکہ کے درمیان ممکنہ مذاکرات اور اس ملک میں ایران کی موجودگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے شام سے باہر نکلنا ممکن نہیں ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق مشرق وسطی امور کے ایک تجزیہ کار ’’سلمان شیخ‘‘ نے سی این این کے انٹریو میں بشار الاسد کی صدارتی حیثیت کے حوالے سے روس اور امریکہ کے درمیان ممکنہ مذاکرات اور اس ملک میں ایران کی موجودگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے شام سے باہر نکلنا ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے امریکی اور روسی صدور کے درمیان آئندہ ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بعض خیالات کے مطابق ٹرمپ شامی صدر بشار الاسد کے صدارتی عہدہ کو منظور کرنے کی صورت میں روس ایران سے شام کو چھوڑنے کا مطالبہ کرے گا۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہا کہ اگر ٹرمپ شام سے ایران کے انخلاء کے اپنے دقیانوسی ایجنڈے سے دستبردار ہوگا تو اس ملک کے مسائل کے حل کے لئے دو بڑی طاقتوں روس اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کا نتیجہ مثبت انداز میں نکل سکتا ہے۔
سلمان شیخ نے مزید کہا کہ شاید ناجائز صہیونی وزیر اعظم اور سعودی ولیعہد نے ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے دوران شام میں ایران کی عدم موجودگی پر زور دیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی اور روسی صدور ٹرمپ اور پیوٹن تیسری بار کے لئے فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ملاقات کریں گے۔
- ۱۸/۰۷/۰۹