شام میں تکفیری دہشتگردوں کی شکست امریکہ اوراسکے اتحادیوں پر کاری ضرب ثابت ہوئی ہے
معروف آسٹریلیائی مصنف:
نیوزنور 09 جولائی/ایک ممتاز آسٹریلیائی مصنف، امن کارکن وبین الاقوامی امور کے ماہر نے کہا ہےکہ واشنگٹن اوراس کے اتحادیوں نے سات سال سے زائد عرصے تک شام میں پراکسی دہشتگردوں کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنے چاہئے تاہم دمشق اوراسکے اتحادیوں کے ہاتھوں انہیں شکست ہوئی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’ٹم انڈرسن‘‘نے دمشق میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ واشنگٹن اوراس کے اتحادیوں نے سات سال سے زائد عرصے تک شام میں پراکسی دہشتگردوں کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنےچاہئے تاہم دمشق اوراسکے اتحادیوں کے ہاتھوں انہیں شکست ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام کے اسٹریٹجک الطنف علاقے میں امریکہ کی فوجی بیس نے تکفیری دہشتگرد گروہ داعش اوردیگر دہشتگردوں کو شامی فوج اوراسکے اتحادیوں سے نجات دلانے کیلئے پناہ دی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مذکورہ علاقے میں امریکہ کی غیر قانونی موجودگی کا ایک اورمقصد عراق اور شام کے درمیان تعاون کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا عقیدہ ہے کہ امریکہ کوالطنف اور شمال مشرقی شام سے مجبوراً نکلنا پڑےگا ۔
انہوں نے کہاکہ جب امریکی فوجیں شام پر اپنے قبضے کو ختم کریں گی تو پھر صیہونی رژیم شام اوراسکےا تحادیوں کا تنہا مقابلہ نہیں کرپائےگی۔
مقبوضہ جولان علاقے میں صیہونی افواج کی وسیع پیمانے پر تعیناتی کے بارے میں پوچھے گئےسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اسرائیل کو ڈر ہے کہ ایک شام اوراسکے اتحادی مقبوضہ جولان علاقے کو آزاد کرانے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کو غیر مستحکم کرنے کی واشنگٹن کی کوششوں کے بارے میں انہوں نے کہاکہ امریکہ کے پاس اسلامی جمہوریہ ایران کو کمزور کرنے یا اس ملک کی قوم کو اپنے راستے سے بھٹکانے کا ذرا برابر بھی موقعہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ اس حالات میں نہیں ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف پہلے کی مانند دوبارہ ایک طاقتور اتحاد تشکیل دے سکے وقت بدل چکا ہے ایران نے روس ،چین اوریورپ کےساتھ تعلقات کا نیا باب کھول دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کی پالیسیاں بلاشبہ امریکہ کے زوال اورعالمی سطح پر تنہا پڑنے کا موجب بنیں گے۔
- ۱۸/۰۷/۰۹