دمشق اوراسکے اتحادی سامراج کی طرف سے مسلط کردہ جنگ میں کامیابی کے راستے پر گامز ن ہیں
فرانسیسی پروفیسر: نیوزنور 08 مئی /فرانس کے ایک معروف یونیورسٹی پروفیسر اوربین
الاقوامی امور کے ماہر نے کہا ہے کہ دمشق اوراسکے اتحادی سامراج کی طرف سے مسلط کردہ جنگ میں کامیابی کے راستے پر گامز ن ہیں اورعلاقے
میں طاقت کا توازن استقامتی محاذ کے حق میں تبدیل ہورہا ہے۔ عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق شامی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں پروفیسر’’ریمباد‘‘نے
کہاکہ دمشق اوراسکے اتحادی سامراج کی طرف
سے مسلط کردہ جنگ میں کامیابی کے راستے پر
گامز ن ہیں اورعلاقے میں طاقت کا توازن استقامتی محاذ کے حق میں تبدیل ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دمشق اپنے اتحادیوں کی مدد سے جنگ میں حتمی فتح کے قریب ہے
لیکن شام کے دشمن ممالک اس ملک میں قیام امن کی ہر کوشش کو سبوتاژ کرنے
کی کوشش جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ واضح طورپر
شامی فوج اوراسکے اتحادی تکفیری
دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اہم فورس کے طورپر اُبھری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ کے زیر قیادت نام نہاد داعش مخالف
اتحاد شام میں غیر قانونی طورپر اپنی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے اوردہشتگردی کے
خلاف اس نام نہاد اتحاد کا کردار مشکوک رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یقینی
طورپر اس نام نہاد اتحاد کا بنیاد ی مقصد دہشتگردوں کا قلع قمع نہیں بلکہ شام کے بنیادی انفرا سٹریکچر کو تباہ کرنا ہے۔ انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ کیوں امریکہ علاقے کی رجعتی حکومتوں کی مسلسل حمایت اورانہیں اربوں ڈالر کے ہتھیار فروخت کررہا
ہے کہاکہ
ان رجعتی حکومتوں کو اسلحہ فراہم کرکے
مغربی اسلحہ ساز کمپنیاں اربوں ڈالر کما رہی ہے۔ واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر
کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ
ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ
افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے
ہیں۔
- ۱۸/۰۵/۰۸